کھردری سطح والے سیاہ سلیکان پر مشتمل یہ شمسی پینل زیادہ روشنی جذب کرنے کی خصوصی صلاحیت رکھتے ہیں۔



اوساکا: جاپان میں اوساکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک خاص تکنیک کی مدد سے کھردری سطح والے شمسی پینل (سولر پینل) تیار کرلیے ہیں جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں تجارتی پیمانے پر ان کی تیاری نہ صرف کم خرچ رہے گی بلکہ وہ کارکردگی میں بھی موجودہ شمسی پینلوں کے مقابلے میں کہیں آگے ہوں گے۔
ان شمسی پینلوں کی زیادہ کارکردگی کا مطلب یہ ہے کہ کم رقبے والے پینل سے زیادہ بجلی بنائی جاسکے گی۔ حیرت انگیز طور پر کھردرے سولر پینلوں سے بجلی کی بہتر پیداوار کا اصول بہت سادہ ہے: ہموار سطح سے زیادہ روشنی منعکس ہوتی ہے جبکہ کھردری سطح میں روشنی جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔
کسی بھی سولر پینل کی کارکردگی کا انحصار جہاں اس میں استعمال کیے گئے مادّے پر ہوتا ہے وہیں اس میں روشنی جذب کرنے کی صلاحیت بھی خصوصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ وہ خود پر پڑنے والی روشنی کی جتنی زیادہ مقدار جذب کرے گا، اتنی ہی زیادہ بجلی بنانے کے قابل بھی ہوگا۔ اسی لیے شمسی سیل کو زیادہ روشنی جذب کرنے کے قابل بنانے کےلیے انہیں اضافی انتظامات کی (عموماً ایک خاص کوٹنگ کی شکل میں) لازماً ضرورت پڑتی ہے۔
یہی بات مدنظر رکھتے ہوئے اوساکا یونیورسٹی میں ہیراکو کوبایاشی اور ان کے ساتھیوں نے خالص سلیکان سے شمسی سیل کی تیاری کے دوران اس کی اگلی اور پچھلی، دونوں سطحوں پر مائیکرومیٹر جسامت والے چھوٹے چھوٹے ابھاروں کا اضافہ کردیا۔
ماضی میں ماہرین کا یہی ریسرچ گروپ انتہائی سیاہ سلیکان پر مشتمل شمسی سیل تیار کرچکا ہے جو کارکردگی میں موجودہ سولر سیلز سے بہتر ہیں؛ اور انہیں تجارتی پیداوار کے پیمانے تک پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اپنی اسی کامیابی کو آگے بڑھاتے ہوئے کوبایاشی اور ان کی ٹیم نے انتہائی سیاہ شمسی سیل تیار کرتے دوران اس کی سطح پر خردبینی گڑھوں کا اضافہ بھی کردیا، یعنی اسے خاص انداز میں کھردرا کردیا تاکہ وہ اضافی روشنی جذب کرے اور زیادہ مقدار میں بجلی بھی بنا سکے۔
اس تبدیلی کی وجہ سے شمسی سیلوں کی تیاری میں مہنگی اضافی کوٹنگ کی ضرورت ختم ہوگئی ہے یعنی ان کی تیاری بھی خاصی کم خرچ ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں تجربات میں ان شمسی سیلوں نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کوبایاشی نے امید ظاہر کی ہے کہ بلند کارکردگی والے یہ شمسی پینل مستقبل میں سورج کی روشنی سے بجلی کے حصول کو بہتر بنائیں گے اور اسے دیگر ذرائع توانائی کے مقابلے پر لاسکیں گے۔

NEW CABANIT

اسلام آباد: 
ایوان صدرمیں نئی وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی جس میں صدرمملکت ممنون حسین نے وفاقی کابینہ سے عہدوں کا حلف لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نوازشریف کی کابینہ میں 20 وفاقی وزرااور9 وزیرمملکت تھے لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کےارکان کی تعداد 47 ہے جن میں 28 وفاقی وزرا اور 19 وزیر مملکت ہیں لیکن ان میں سے 4 ارکان حلف نہیں لے سکے، گزشتہ کابینہ کے انتہائی موثر ترین وزیرچوہدری نثارموجودہ کابینہ میں شامل نہیں، موجودہ کابینہ میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے وزرا کی تعداد 8 ہے جن میں سے 3 مسلم لیگ ( ن )  کی گزشتہ کابینہ میں بھی شامل تھے۔
نئی کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی کئی وزارتوں کو توڑ جب کہ کئی کو یکجا کردیا گیا ہے۔ ٹیکسٹائل کی الگ وزارت ختم کرکےاسے تجارت کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے، پوسٹل سروسز کو مواصلات سے الگ کرکےعلیحدہ وزارت بنا دیا گیا ہے جب کہ وزارت پانی و بجلی کو بھی 2 حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ پٹرولیم اور توانائی کو ملا کر نئی وزارت توانائی بنادی گئی ہے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates