رحیم یارخان میں زہریلا کھانا کھانے سے 40 افراد کی حالت غیر

ایف 16 طیاروں کی فنڈنگ پر ’بات چیت ختم نہیں ہوئی‘

امریکی کانگریس کی طرف سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے لیے مالی مدد نہ فراہم کرنے کے فیصلے پر پاکستان کی موجودہ حکومت کے امورِ خارجہ کے مشیر طارق فاطمی نے کہا ہے کہ کانگریس کو رضامند کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ سودا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔
٭ایف سولہ کا حصول ہمیشہ سے دشوار
٭ایف سولہ کی خریداری، سینیٹ کا انکار
بی بی سی اردو سروس کے ریڈیو پروگرام میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے طارق فاطمی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی کانگریس میں فارن ملٹری فنڈنگ یا بیرونی ممالک کو فوجی مالی امداد کے خلاف جذبات پائے جاتے ہیں لیکن امریکہ انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فوجی امداد کی پیش کش اپنی جگہ موجود ہے۔
یاد رہے کہ امریکی کانگریس نے ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے امریکی حکومت کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ان خبروں کے باوجود طارق فاطمی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کیونکہ پاکستان کا مقدمہ بہت مضبوط ہے اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان بہت خدمات انجام دے رہا ہے اس لیے پاکستان کو یہ امداد مہیا کر دی جائے گی۔
انھوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے اس معاملے پر بات چیت جاری ہے اور پاکستان کے سفارت کار کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں کر کے اس کوشش میں ہیں کہ انھیں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا جائے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آٹھ ایف سولہ طیارے جن کے حصول کے لیے پاکستان نے درخواست کی ہے وہ بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور امریکہ کو اس کا پوری طرح احساس ہے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ گذشتہ دوبرس میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن پر پاکستان اپنے محدود وسائل سے دو ارب ڈالر خرچ کر چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ آپریشن نہ صرف پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے بلکہ اس کا فائدہ امریکہ اور افغانستان کے علاوہ خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی پہنچ رہا ہے۔
سینیٹ کی طرف سے فنڈ کی فراہمی پر پابندی کے فیصلے پر طارق فاطمی نے کہا کہ امید ہے کہ امریکہ انتظامیہ کانگریس کو رضامند کر لیے وگرنہ امریکی انتظامیہ کے پاس اور بھی بہت سے راستے ہوتے ہیں۔

(ن) لیگی قیادت کے گھروں کا گھیراؤ ہوا تو بنی گالہ اور لال حویلی بھی ہم سے دور نہیں، عابد شیر علی

سب کا احتساب ہوگا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، عابد شیر علی۔ فوٹو: فائل
فیصل آباد: وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ اگر کسی نے (ن) لیگ کی قیادت کے گھروں کا گھیراؤ کیا تو پھر بنی گالہ اور لال حویلی بھی ہماری پہنچ سے دور نہیں ہیں۔
فیصل آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، جن لوگوں نے 10 سال تک پرویز مشرف کے ساتھ مل کر حکومت کی ان کا بھی احتساب ہونا چاہیئے، سب کا احتساب ہوگا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ رائے ونڈ کے گھیراؤ کی باتیں کرنے والے عمران خان کو چاہیئے کہ جمہوری انداز میں سیاست کریں، اگر کسی نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے گھروں کا گھیراؤ کیا تو بنی گالہ اور لال حویلی بھی مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں سے دور نہیں ہیں۔
عابد شیر علی نے کہا کہ جہانگیرترین شہبازشریف کے پائلٹ ہوا کرتے تھے، عمران خان کو اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیئے کیونکہ پشاورمیں لوگ چوہوں کے عذاب میں مبتلا ہیں، چوہوں نے عمران خان کا خیبر پختونخوا کو ماڈل صوبہ بنانے کے دعووں کا پول کھول دیا ہے

اسلام آباد فیس فلم فیسٹیول میں دو فلموں پر پابندی

پاکستان میں سینسر بورڈ نے اسلام آباد میں منعقدہ فیس فلم فیسٹیول میں دو دستاویزی فلموں کی نمائش کی اجازت نہیں دی۔
جمعے کو پاکستان نیشنل کونسل فار آرٹس میں دو روزہ فلمی میلے کا آغاز ہوا جس میں پاکستان اور بوسنیا ہرزیگوینا کے فلموں کی نمائش کے جا رہی ہے۔
تاہم اس فلمی میلے کے آغاز سے قبل مرکزی سینسر بورڈ کی جانب سے دو دستاویزی فلموں ’امنگ دی بیلیورز‘ اور ’بیسیجڈ ان کوئٹہ‘ کو میلے میں سکریننگ کی اجازت نہیں ملی۔
’امنگ دی بیلیورز‘ پاکستان میں دہشت گردی کے بیانے میں تبدیلی اور مقامی افراد کی شدت پسندی کے خلاف کوششوں کی عکاسی کرتی ہے جبکہ دوسری دستاویزی فلم صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہزارہ برادری کی کہانی بیان کرتی ہے۔
فیس فلم فیسٹیول کے ایک منتظم اریب اظہر نے بی بی سی بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان دونوں فلموں کو نمائش کی اجازت نہیں دی گئی۔
فلموں کی نمائش پر پابندی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی فلم کا فن کے نمونے کو جمالیاتی طور پر پرکھنے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ان پر کسی بھی صورت میں پابندی نہیں عائد ہونی چاہیے۔‘
کسی بھی فلم پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے اریب اظہر کا کہنا تھا کہ ’اس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ ہم بطور معاشرہ اپنی کمزوریوں کا سامنا کرنے اور ان کے بارے میں بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔‘
سینسر بورڈ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق اس ڈاکومنٹری فلم ’امنگ دی بیلیورز‘ میں ’ایسے مکالمے شامل ہیں جو پاکستان میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا منفی تاثر قائم کرتے ہیں۔‘
اس فلم کے ہدایت کار محمد علی نقوی نے فیس بک پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ افسوس اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے لکھا کہ ’20 سے زائد ممالک میں نمائش کے باوجود اور 12 سے زائد ایوارڈز حاصل کرنے والی فلم کو اپنے ہی ملک میں نمائش سے روک دیا گیا ہے۔‘
انھوں نے لکھا کہ ’ہماری فلم ایک منفرد نکتہ نظر کی عکاسی کرتی ہے جو عام طور پر ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ میں عالمی میڈیا میں پیش نہیں کیا جاتا۔ یہ فلم مسلم دنیا میں عسکریت پسند کے خلاف مقامی سطح پر جدوجہد دکھاتی ہے۔‘
پابندی کا سامنا کرنے والی دوسری ڈاکومنٹری فلم ’بیسیجڈ ان کوئٹہ‘ لندن میں مقیم فوٹوگرافر اور فلم ساز آصف علی محمد کی تخلیق ہے۔
Image copyright Asef Ali Mohammad
Image caption ’بیسیجڈ ان کوئٹہ‘ لندن میں مقیم فوٹوگرافر اور فلم ساز آصف علی محمد کی تخلیق ہے
آصف علی محمد کا تعلق بھی ہزارہ برادری ہے اور انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں فیسٹیول میں اس فلم کی نمائش پر پابندی کا سن کر بہت حیرانی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فلم کوئٹہ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کی کہانیاں بیان کرتی ہے۔
’ہزارہ برادی پاکستان کی حب الوطن ہے اور یہی اس فلم میں دکھایا گیا۔ اس فلم میں ریاست کے مخالف کوئی عنصر شامل نہیں ہے۔ ہم پاکستان سے محبت کرنے والے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس فلم پر پابندی میرے لیے انتہائی حیران کن ہے۔‘
انھوں نے بتایا کہ یہ ان کی پہلی ڈاکومنٹری فلم تھی اور انھوں نے محدود عملے کے ساتھ گذشتہ دو برس میں اس کو تیار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں انھوں نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے خاندانوں کے انٹرویوز شامل کیے گیے ہیں۔ ’اس میں ہزارہ افراد اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثات کے بارے میں بتاتے ہیں اور یہ پاکستان مخالف عنصر نہیں ہے۔‘

ایف سولہ طیارے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں، امریکا

رچرڈ اولسن نے بھی ایف سولہ طیاروں کی پاکستان کو فروخت کو نہایت ضروری قرار دیا. فوٹو: فائل
واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ایف سولہ طیارے پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں تاہم کچھ اراکین کانگریس نے طیاروں کی فروخت کے حوالے سے فنڈنگ کے معاملے پر اعتراض اٹھایا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارکی ٹونر کا ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے جو تمام پاکستانیوں کےلئے خطرہ ہیں، ایف سولہ طیاروں نے دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں حصہ لیا اور امریکا کی فوجی امداد پاکستان اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لئے مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف سولہ طیارے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں تاہم کچھ اراکین کانگریس نے فنڈنگ کے معاملے پر اعتراض اٹھایا جس کی وجہ سے اسلام آباد حکومت کی فوجی امداد التواء کا شکار ہو گئی۔ پاکستان اپنے ہمسائیوں سے بھی وسیع ڈائیلاگ کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کے منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے امریکی سینیٹ نے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے 70 کروڑ ڈالر خود ادا کرنے کا بل منظور کیا ہے جس کے بعد پاکستان کو امریکا سے ملنے والے 8 ایف سولہ طیاروں کی فروخت کا معاہدہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ دوسری جانب امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی مد میں پاکستان کو ملنے والی فوجی امداد کی قسط بھی روک لی ہے۔
پاکستان اور امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ایف سولہ طیاروں کی 70 کروڑ ڈالر کی اس ڈیل میں 43 کروڑ ڈالر امریکا جب کہ 27 کروڑ ڈالر پاکستان کو ادا کرنا تھے لیکن اب اگر پاکستان یہ طیارے لینا چاہتا ہے تو تمام رقم اسے خود ادا کرنا ہو گی۔
سینٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے سامنے امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان رچرڈ اولسن نے اوباما انتظامیہ کے فیصلے کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے ایف سولہ طیاروں کی پاکستان کو فروخت کو نہایت ضروری قرار دیا لیکن امریکی سینیٹ کمیٹی کے چئیرمین بضد رہے کہ یہ طیارے بھارت کے خلاف استعمال ہوسکتے ہیں لہذا امریکا پاکستان کی مدد نہیں کر سکتا جس کے بعد امریکی انتظامیہ کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔

تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے ٹی او آرز تیار کرلیے

کمیشن اس بات کی بھی تحقیقات کرے کہ پیسہ کیسے اور کہاں سے باہر بھیجا گیا۔ فوٹو: فائل
 لاہور: تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات پر بننے والے کمیشن کے لیے اپنے ٹرمز آف ریفرنس تیار کرلیے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے بننے والے کمیشن کے حوالے سے اپنے ٹی او آرز تیار کرلیے ہیں۔ ٹی او آرز معروف قانون دان حامد خان کی سربراہی میں تحریک انصاف کی قانونی ٹیم نے تیار کیے ہیں جنھیں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بھی منظور کروا لیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے تیار کردہ  ٹی او آرز میں پاناما لیکس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ کمیشن اتنا بااختیار ہونا چاہیئے جو آف شور کمپنیوں میں شامل افراد کی تفتیش کرے اور اس چیز کو بھی سامنے لائے کہ ان کمپنیوں کے لیے پیسہ کہاں سے اور کیسے بھیجا گیا، اگر یہ سب غیر قانونی طریقے سے کیا گیا ہو تو ان میں شامل افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ ٹی او آرز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن تحقیقات کے بعد اپنی سفارشات مرتب کرکے فوری طور پر رپورٹ منظر عام پر لائے۔
تحریک انصاف 2 مئی کو اپوزیشن پارٹیوں کے مشترکہ اجلاس میں اپنے ٹرمز آف ریفرنس پیش کرے گی جہاں ان کی منظوری کے بعد کمیشن کی تشکیل کے لیے ٹی او آرز حکومت کو پیش کیے جائیں گے۔
واضح رہے وزیراعظم نواز شریف نے پاناما لیکس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دینے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھ رکھا ہے تاہم حکومت نے ٹرمز آف ریفرنس بنانے سے پہلے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا جس پر اپوزیشن نے  حکومتی ٹی او آرز کو مسترد کردیا تھا۔ گزشتہ روز جماعت اسلامی نے بھی پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے بننے والے کمیشن کے حوالے سے اپنے 13 نکاتی ٹی او آرز پیش کئے تھے۔

وزیراعظم نواز شریف کا حقیقی معنوں میں اقتدارعوام تک منتقل کرنے کا اعادہ

ترقی کیلئے میگا پراجیکٹس ضروری لیکن تعلیم، صحت اور پینے کا صاف پانی بھی عوام تک پہنچائیں گے، وزیراعظم نواز شریف. فوٹو: فائل
 لاہور: وزیراعظم نواز شریف نے حقیقی معنوں میں اقتدار عوام تک منتقل کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مئی میں بلدیاتی انتخابات کا اگلا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت گورنر ہاؤس لاہور میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی و صوبائی وزراء نے شرکت کی، اجلاس میں پنجاب میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ترقیاتی پراجیکٹس کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے حقیقی معنوں میں  اقتدار مقامی سطح پر منتقل کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا اگلا مرحلہ مئی میں مکمل ہو جائے گا اور تعلیم، صحت اور پینے کا صاف پانی عوام کو پہنچائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترقی کے لئے میگا پراجیکٹس ضروری ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ عوام کو ان کی دہلیز پر بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی ضروری ہے، عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی پر بھرپور توجہ دیں گے اور مسائل حل کئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ عوامی مسائل ان کے حلقوں میں ہی حل کئے جائیں اور منتخب نمائندے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی پر بھرپور توجہ دیں۔ انھوں نے کہا کہ بجلی، گیس اور انفرا انسٹرکچر کے پروجیکٹس 2018 تک مکمل ہو جائیں گے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates