شہرہ آفاق فلم ’’چاچی 420‘‘ کی چائلڈ ایکٹر کے نئے روپ نے سب کو حیران کردیا

اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ اب تعلیم مکمل کرنے کے بعد فلم نگری سے وابستگی کا ارداہ رکھتی ہیں۔ فوٹو؛ فائل
ممبئی: بالی ووڈ  کی شہرہ آفاق فلموں’’چاچی 420‘‘ اور’’ون ٹو کا فور‘‘ میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کرنے والی ننھی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ کے نئے روپ نے سب کو حیران کردیا ہے۔
ننھی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے 6 سال کی عمر میں لیجنڈری اداکار کمل ہاسن کی فلم ’’چاچی 420‘‘ میں ’’بھارتی رتن‘‘ کا کردار ادا کرکے خوب شہرت حاصل کی جس کے بعد 2001 میں فلم نگری کے کنگ شاہ رخ خان کی فلم ’’ون ٹو کا فور‘‘ میں بھی اہم کردار ادا کیا جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا۔
ننھی اداکارہ نے سلور اسکرین کے ساتھ ساتھ ڈرامہ نگری میں بھی قسمت آزمائی کی اورفنکارانہ صلاحیتوں  کے باعث سب کو اپنا گرویدہ بنالیا جس کے بعد انہوں نے کئی فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
ننھی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ تعلیم مکمل کرنے کے بعد فلم نگری سے وابستگی کا ارداہ رکھتی ہیں یہی وجہ ہے کہ اب ننھی فاطمہ خوبرو اداکارہ بن چکی ہیں جن کے نئے روپ نے سب کو حیران کردیا ہے جب کہ اداکارہ مسٹر پرفیکسنسٹ عامر خان کی فلم ’’دنگل‘‘ میں بھی جلوہ گر ہوں گی۔

وزیراعظم کی لندن میں اوپن ہارٹ سرجری نہیں ہوئی، ڈاکٹر طاہرالقادری

بائی پاس کے بعد کوئی پانچویں دن وزیراعظم کی طرح ہشاش بشاش ہاتھ ہلاتا دکھائی نہیں دیتا، سربراہ عوامی تحریک، فوٹو؛ فائل
 لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا کوئی بائی پاس نہیں ہوا کیوں کہ بائی پاس کے ساتھ کوئی پانچویں دن ہشاش بشاش ہاتھ ہلاتا دکھائی نہیں دیتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ نوازشریف کا کوئی بائی پاس نہیں ہوا کیوں کہ بائی پاس کے ساتھ کوئی پانچویں دن ہشاش بشاش ہاتھ ہلاتا دکھائی نہیں دیتا جب کہ نوازشریف کے آپریشن سے متعلق لندن کی کسی ڈاکٹر نے بھی بریفنگ نہیں دی۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت حالت نزع میں ہے اور وہ مدت پوری نہیں کرے گی جب کہ ٹی او آرز کمیٹی کے حوالے سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کمیٹی کا اجلاس 19 جولائی کو ہو گا۔

نکاح خواں نے سلمان خان کا نکاح پڑھانے کا معاوضہ ایک لاکھ روپے لیا

نکاح خواں نے سلمان خان کا نکاح پڑھانے کا معاوضہ ایک لاکھ روپے لیا

سلمان کا نکاح پڑھانے میں 20 منٹ لگے اور یہ میری زندگی کا یادگار لمحہ تھا، مولانا فرید الزماں فوٹو:فائل
ممبئی: بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان اور انوشکا شرما کے فلم ’’سلطان‘‘ میں  نکاح کے لیے مولانافرید الزماں کو ایک لاکھ روپے دیئے گئے۔
بالی ووڈ اسٹار سلمان خان  نے فلم ’’سلطان‘‘ میں اپنی اداکاری سے سب کو ہی گرویدہ بنا لیا ہے اور فلم باکس آفس پر راج کررہی ہے جب کہ فلم  میں سلو میاں نے پہلوان کا کردار ادا کیا ہے  جس میں انہیں شادی کرتے  ہوئے بھی دکھایا گیا ہے لیکن فلم میں نکاح کے مناظر کومہنگا ترین نکاح قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق  بالی ووڈ اسٹار سلمان خان نےمولانا فرید الزماں کو فلم ’’سلطان‘‘ میں انوشکا شرما کے ساتھ  نکاح پڑھانے کا معاوضہ ایک لاکھ روپے دیا۔
دوسری جانب مولانا فریدالزماں کاکہنا تھا کہ فلم میں سلمان کا نکاح پڑھانے میں 20 منٹ  لگے اور یہ میری زندگی کا یادگار لمحہ تھا جب کہ نکاح کے بعد سلمان سے حقیقی نکاح پڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر انہوں نے جلد ہی شادی کی نوید سنائی اور دعا کا کہا۔

اسکینڈل کوئن قندیل بلوچ نے شادی کا اعتراف کرلیا

اسکینڈل کوئن قندیل بلوچ نے شادی کا اعتراف کرلیا

8 سال قبل والدین نے عاشق نامی شخص سے زبردستی شادی کرادی تھی،قندیل بلوچ. فوٹو: فائل
 کراچی: نئی ابھرنے والی اسکینڈل کوئن قندیل بلوچ نے شادی کا اعتراف کرلیا۔ 
ایکسپریس نیوزکی کھوجی ٹیم نے پتہ لگایا کہ کوٹ ادو سے تعلق رکھنے والا عاشق حسین نامی شخص قندیل بلوچ کا شوہر ہے اور اس کا ایک بچہ بھی ہے جب کہ ایکسپریس نیوز نے قندیل بلوچ کا نکاح نامہ اور شادی کی تصاویریں بھی حاصل کرلیں۔
دوسری جانب جب اس حوالے سے قندیل بلوچ سے رابطہ کیا گیا تو قندیل بلوچ نے شادی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جب 18 سال کی تھی تو ماں باپ نے 2008 میں عاشق حسین نامی شخص سے زبردستی شادی کرا دی تھی جس سے ایک بچہ بھی ہے لیکن شادی کے بعد میں نے کہا کہ مجھے پڑھنا ہے اور اس پسماندہ علاقے میں نہیں رہنا جس کے بعد تعلیم جاری رکھنے کی غرض سے عاشق سے خلع لی۔
قندیل بلوچ کا 6 سالہ بیٹا اور شوہر عاشق کی ایک تصویر:
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے قندیل بلوچ کا کہنا تھا کہ عاشق حسین مجھ پر تشدد کرتا تھا جس کے تشدد کی وجہ سے میں نے دارالامان میں پناہ لی، کیا ایک عورت کا حق نہیں کہ وہ اپنی زندگی جئے اور پڑھائی جاری رکھے،عاشق حسین مجھے بھائیوں سے بھی نہیں ملنے دیتا تھا اور ہمسائیوں کے ہاں بھی جانے پر پابندی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ میرے خلاف پاکستان میں کیوں پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اور اب میں مشہور ہورہی ہوں تو یہ شخص دعوے کررہا ہے۔
قندیل بلوچ کی شوہر اور ساس کے ہمراہ کوٹ ادو میں لی گئی ایک یادگار تصویر: 
ماڈل قندیل بلوچ اور عاشق حسین کے نکاح نامے کا عکس:
قندیل بلوچ کے شوہر عاشق حسین نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قندیل بلوچ جھوٹ بول رہی ہے، ہماری پسند کی شادی ہوئی تھی جب کہ قندیل بلوچ کے لکھے گئے رومانوی خطوط بھی موجود ہیں۔ عاشق حسین نے کہا کہ قندیل بلوچ نے بنگلہ، گاڑی اور دیگر مطالبات شروع کردیئے تھے اور ملازمت کے لئے ضد کرنے لگی تو دونوں کے درمیان معاملات خراب ہوگئے تھے۔
ماڈل قندیل بلوچ کا اصلی شناختی کارڈ کا عکس جس میں ان کا نام قندیل بلوچ نہیں بلکہ فوزیہ عظیم ہے۔ ماڈل کی جائے پیدائش ڈیرہ غازی خان ہے اور وہ یکم مارچ 1990 کو پیدا ہوئیں۔ 

تکلیف دہ ٹانکوں کے بجائے مقناطیس سے زخم جوڑنے میں اہم پیش رفت

جانوروں پر ابتدائی تجربات کے بعد ماہرین متفق ہیں کہ مستقبل میں مقناطیس سے زخم سینا عام ہوجائے گا۔ فوٹو: فاائل
لندن: جانوروں پر کیے گئے تجربات کی انتہائی کامیابی کے بعد ماہرین نے کہا ہےکہ وہ دن دور نہیں جب زخم سینے کے لیے اسٹیپل اور ٹانکوں سے نجات مل جائے گی اور خاص مقناطیسی آلے کی بدولت زخموں کو فوری طور پر سینا ممکن ہوجائے گا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کینسر، مرض اور جلن کی شکایات پر آنتوں کے حصے کاٹ کر انہیں ٹانکوں اور اسٹیپل سے بھی جوڑا جاتا ہے ۔ یہ آپریشن مہنگے، وقت طلب اور بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ اس دوران اضافی خون بہنے سے مریض کی صحت بگڑ جاتی ہے۔ زخموں کو بند کرنے کے لیے رگوں اور کھال کو قریب سے ملاکر سیا جاتا ہے تاکہ زخم قدرتی طور پر بھرنے لگے لیکن ماہرین کے مطابق مقناطیس کے ذریعے زخموں کو بہت تیزی سے مندمل کیا جاسکتا ہے اور اس میں مریض کو تکلیف بھی کم ہوتی ہے۔
اب میگناموسس آلے کے ذریعے دو مقناطیس کی کشش کو استعمال کرتے ہوئے آنتوں کے زخم کو جلدی بھرا جاسکتا ہے۔ اس میں 2 عدد چھلے والے گول مقناطیس استعمال کیے جاتے ہیں اورہرمقناطیس کا قطرصرف 23 ملی میٹر ہے۔ اپنی خاص شکل کی بنا پرانہیں اینڈوسکوپ سے پیٹ میں اس جگہ پہنچایا جاتا ہے جہاں آنتوں یا معدے کو جوڑنا ہوتا ہے۔ یہاں مقناطیس سینڈوچ کی طرح جڑجاتے ہیں اورزخم مندمل ہونے لگتا ہے۔ اپنا کام ختم کرنے کے بعد مقناطیس قدرتی طورپربدن سے خارج ہوجاتے ہیں۔
برطانیہ میں رائل کالج آف سرجن کے پروفیسر شفیع احمد کے مطابق مقناطیس آنتوں کی سرجری میں بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اسے جانوروں پر آزمایا گیا ہے اور بہت اچھے نتائج مرتب ہوئے ہیں۔

پلاسٹک بوتلوں میں موجود کیمیکلز چھوٹے بچوں کے لیے انتہائی مضر قرار

پلاسٹک بوتلوں میں موجود کیمیکلز چھوٹے بچوں کے لیے انتہائی مضر قرار

یہ کیمیکلز چھوٹے بچوں کی ذہنی نشوونما کو متاثر کرکے ان کا آئی کیو کم کرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ماہرین، فوٹو؛ فائل
الینوائے: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آلودگی، پلاسٹک بوتلوں اور میک اپ میں موجود کیمیکلز بچوں کی ذہنی و دماغی صلاحیتوں کو شدید متاثر کرسکتے ہیں۔
جدید تحقیق کے مطابق ماحول میں پارہ اورسیسہ، زراعت میں استعمال ہونے والی کیڑے مارادویہ میں شامل آرگینوفاسفیٹ، پولی برومینیٹڈ ڈائی فینائل ایتھرز(پی بی ڈی ایز) اورپلاسٹک بوتلوں کا عام کیمیکل فیلیٹس اور میک اپ کے اجزا بھی بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق تیز رفتار صنعتی زندگی نے بچوں اور بڑوں کو مضر کیمیکلز سے گھیرلیا ہے۔ اگرچہ ان میں سے کئی کیمیکلز پر پابندی عائد کی جاچکی ہے لیکن عشروں بعد اب بھی وہ ماحول میں موجود ہیں اور انسانوں کو متاثر کررہے ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین ایک عرصے سے پلاسٹک کی بوتلوں اور فیڈر میں موجود فلیٹس مرکبات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ شیرخوار بچوں اور حاملہ ماؤں میں یہ کیمیکل مضر اثرات مرتب کرتا ہے، بچوں کی دماغی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔ یونیورسٹی آف الینوائے کی پروفیسر کے مطابق مضر کیمیائی اجزا ہمارے گھر اور ہماری اطراف میں موجود ہیں، کوشش کی جائے کہ بچوں کے مستقبل کے لیے ان کیمیکلز سے دور رہنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ مضر کیمیکلز سے دور رہا جائے اور خصوصاً بچوں کو ان سے دور رکھا جائے کیونکہ اپنی پیدائش کے کئی سال بعد بھی بچوں کا دماغ بنتا اور پروان چڑھتا رہتا ہے۔

ملیریا سے لے کر کینسر تک کا پتا لگانے والی جدید ’’کاغذی پٹی‘‘ کا تجربہ

ملیریا سے لے کر کینسر تک کا پتا لگانے والی جدید ’’کاغذی پٹی‘‘ کا تجربہ


ماہرین کے مطابق یہ پٹی فی الحال ملیریا کی تشخیص میں کارگر ہے۔ (فوٹو: اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی)
اوہایو: امریکی ماہرین آج کل ایک ایسی کاغذی پٹی پر تجربات کرنے میں مصروف ہیں جو ملیریا سے لے کر کینسر تک، کسی بھی بیماری کی تشخیص کرسکے گی۔
اس تکنیک کے موجد اور اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ بطورِ خاص افریقہ اور ایشیاء کے اُن علاقوں میں رہنے والوں کے لیے مفید ہے جہاں جدید تجربہ گاہیں موجود نہیں۔ ماہر پروفیسر کے مطابق’’آپ کو اس پٹی پر اپنے خون کا صرف ایک قطرہ ٹپکانا ہوگا، اور قریبی لیبارٹری پہنچا دینا ہوگا (جہاں اس کاغذی پٹی کو جانچنے کی سہولت موجود ہوگی)۔ وہاں منٹوں میں بیماری ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کرلی جائے گی۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کاغذی پٹی کو بذریعہ ڈاک بھی ارسال کیا جاسکے گا۔ خون کا قطرہ ٹپکائے جانے کے بعد، یہ پٹی (بیماری کی تشخیص کے لیے) ایک مہینے تک کارآمد رہے گی۔
ماہرین کے مطابق عام کاغذی پٹیوں کو خاص طرح کے حیاتی کیمیائی مرکبات سے تربتر کرکے خشک کرلیا گیا، اور یہ ’’تشخیصی کاغذی پٹی‘‘ تیار کرلی گئی جو فی الحال صرف ملیریا کی تشخیص میں کارگر ہے۔ پٹی کے مؤجد کا کہنا ہےکہ مرکبات کی نوعیت تبدیل کرکے ان پٹیوں کو کسی بھی مرض کی تشخیص کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates