https://twitter.com/Roznama_Express/status/1015174401996873728

https://twitter.com/Roznama_Express/status/1015174401996873728

https://twitter.com/aaj_urdu/status/1015174220538613760

https://twitter.com/aaj_urdu/status/1015174220538613760

ایون فیلڈ ریفرنس؛ کب، کیسے اور کیا؟

لندن کے پوش علاقے’مے فیئر‘میں  ارب پتی افراد کے گھر ہیں، اس علاقے میں واقع ایون فیلڈ فلیٹس نواز شریف کے بچوں کے نام ہیں فوٹوفائل
لندن کے پوش علاقے’مے فیئر‘میں ارب پتی افراد کے گھر ہیں، اس علاقے میں واقع ایون فیلڈ فلیٹس نواز شریف کے بچوں کے نام ہیں فوٹوفائل
اسلام آباد: ایون فیلڈ ریفرنس شریف خاندان کے لندن میں موجود فلیٹس سے متعلق ہے۔
لندن کے پوش علاقے’مے فیئر‘میں  ارب پتی افراد کے گھر ہیں، اس علاقے میں واقع ایون فیلڈ فلیٹس نواز شریف کے بچوں کے نام ہیں۔ ملک کے سیاسی منظر نامے میں اس جائیداد کی گونج نوے کی دہائی سے سنی جارہی ہے لیکن نواز شریف اور ان کا خاندان اس کی مسلسل تردید کرتا رہا۔ 2016 میں پاناما لیکس کے بعد نواز شریف کے خاندان سمیت ہزاروں لوگوں کی آف شور کمپنیوں کی تفصیلات سامنے آئیں، جس کے بعد معاملہ احتجاج کے بعد سپریم کورٹ میں گیا۔ جولائی 2017 میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا جس میں نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا۔
8 ستمبر 2017 کو نیب نے سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف، ان کے تینوں بچوں اور داماد کے خلاف عبوری ریفرنس دائر کیا۔
19 اکتوبر 2017 کو مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر براہ راست جب کہ نواز شریف پر ان کے نمائندے ظافر خان کے ذریعے فردِ جرم عائد کی گئی۔ نیب نے مزید شواہد ملنے پر 22 جنوری 2018 کو اسی معاملے میں ضمنی ریفرنس دائر کیا۔
نواز شریف پہلی بار 26 ستمبر 2017 جب کہ مریم نواز 9 اکتوبر کو عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری ہونے کے باعث ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے عدالت پیش کیا گیا۔ عدالت نے 26 اکتوبر کو مسلسل عدم حاضری کی بنا پر نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
3 نومبر کو پہلی بار نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر اکٹھے عدالت میں پیش ہوئے۔
8 نومبر کو پیشی کے موقع پر نواز شریف پر براہ راست فرد جرم عائد کی گئی۔
10 جون کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےاحتساب عدالت کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کی مدت سماعت میں تیسری مرتبہ توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف زیرسماعت تینوں ریفرنسز کا ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا۔
11 جون 2018 کو حتمی دلائل کی تاریخ سے ایک دن پہلے نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کیس سے الگ ہو گئے جس کے بعد ایڈووکیٹ جہانگیر جدون نے وکالت نامہ جمع کرایا۔ 19 جون کو خواجہ حارث احتساب عدالت پہنچے اور دستبرداری کی درخواست واپس لے لی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 9 ماہ 20 دن تک ریفرنس کی سماعت کی اور 3 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا۔ اس دوران مجموعی طور پر 18 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے جن میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔

کھردری سطح والے سیاہ سلیکان پر مشتمل یہ شمسی پینل زیادہ روشنی جذب کرنے کی خصوصی صلاحیت رکھتے ہیں۔



اوساکا: جاپان میں اوساکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک خاص تکنیک کی مدد سے کھردری سطح والے شمسی پینل (سولر پینل) تیار کرلیے ہیں جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں تجارتی پیمانے پر ان کی تیاری نہ صرف کم خرچ رہے گی بلکہ وہ کارکردگی میں بھی موجودہ شمسی پینلوں کے مقابلے میں کہیں آگے ہوں گے۔
ان شمسی پینلوں کی زیادہ کارکردگی کا مطلب یہ ہے کہ کم رقبے والے پینل سے زیادہ بجلی بنائی جاسکے گی۔ حیرت انگیز طور پر کھردرے سولر پینلوں سے بجلی کی بہتر پیداوار کا اصول بہت سادہ ہے: ہموار سطح سے زیادہ روشنی منعکس ہوتی ہے جبکہ کھردری سطح میں روشنی جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔
کسی بھی سولر پینل کی کارکردگی کا انحصار جہاں اس میں استعمال کیے گئے مادّے پر ہوتا ہے وہیں اس میں روشنی جذب کرنے کی صلاحیت بھی خصوصی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ وہ خود پر پڑنے والی روشنی کی جتنی زیادہ مقدار جذب کرے گا، اتنی ہی زیادہ بجلی بنانے کے قابل بھی ہوگا۔ اسی لیے شمسی سیل کو زیادہ روشنی جذب کرنے کے قابل بنانے کےلیے انہیں اضافی انتظامات کی (عموماً ایک خاص کوٹنگ کی شکل میں) لازماً ضرورت پڑتی ہے۔
یہی بات مدنظر رکھتے ہوئے اوساکا یونیورسٹی میں ہیراکو کوبایاشی اور ان کے ساتھیوں نے خالص سلیکان سے شمسی سیل کی تیاری کے دوران اس کی اگلی اور پچھلی، دونوں سطحوں پر مائیکرومیٹر جسامت والے چھوٹے چھوٹے ابھاروں کا اضافہ کردیا۔
ماضی میں ماہرین کا یہی ریسرچ گروپ انتہائی سیاہ سلیکان پر مشتمل شمسی سیل تیار کرچکا ہے جو کارکردگی میں موجودہ سولر سیلز سے بہتر ہیں؛ اور انہیں تجارتی پیداوار کے پیمانے تک پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
اپنی اسی کامیابی کو آگے بڑھاتے ہوئے کوبایاشی اور ان کی ٹیم نے انتہائی سیاہ شمسی سیل تیار کرتے دوران اس کی سطح پر خردبینی گڑھوں کا اضافہ بھی کردیا، یعنی اسے خاص انداز میں کھردرا کردیا تاکہ وہ اضافی روشنی جذب کرے اور زیادہ مقدار میں بجلی بھی بنا سکے۔
اس تبدیلی کی وجہ سے شمسی سیلوں کی تیاری میں مہنگی اضافی کوٹنگ کی ضرورت ختم ہوگئی ہے یعنی ان کی تیاری بھی خاصی کم خرچ ہوگئی ہے۔ علاوہ ازیں تجربات میں ان شمسی سیلوں نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کوبایاشی نے امید ظاہر کی ہے کہ بلند کارکردگی والے یہ شمسی پینل مستقبل میں سورج کی روشنی سے بجلی کے حصول کو بہتر بنائیں گے اور اسے دیگر ذرائع توانائی کے مقابلے پر لاسکیں گے۔

NEW CABANIT

اسلام آباد: 
ایوان صدرمیں نئی وفاقی کابینہ کی تقریب حلف برداری منعقد ہوئی جس میں صدرمملکت ممنون حسین نے وفاقی کابینہ سے عہدوں کا حلف لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نوازشریف کی کابینہ میں 20 وفاقی وزرااور9 وزیرمملکت تھے لیکن وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کےارکان کی تعداد 47 ہے جن میں 28 وفاقی وزرا اور 19 وزیر مملکت ہیں لیکن ان میں سے 4 ارکان حلف نہیں لے سکے، گزشتہ کابینہ کے انتہائی موثر ترین وزیرچوہدری نثارموجودہ کابینہ میں شامل نہیں، موجودہ کابینہ میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے وزرا کی تعداد 8 ہے جن میں سے 3 مسلم لیگ ( ن )  کی گزشتہ کابینہ میں بھی شامل تھے۔
نئی کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی کئی وزارتوں کو توڑ جب کہ کئی کو یکجا کردیا گیا ہے۔ ٹیکسٹائل کی الگ وزارت ختم کرکےاسے تجارت کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے، پوسٹل سروسز کو مواصلات سے الگ کرکےعلیحدہ وزارت بنا دیا گیا ہے جب کہ وزارت پانی و بجلی کو بھی 2 حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔ پٹرولیم اور توانائی کو ملا کر نئی وزارت توانائی بنادی گئی ہے۔

قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،وزیراعظم

:اسلام آبادوزیراعظم نواز شریف نے مردان یونیورسٹی میں طالب علم کے قتل پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

وزیراعظم نوازشریف نے مردان یونیورسٹی میں طالب علم کے قتل پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ مردان یونیورسٹی واقعے پرافسردہ ہوں، یونیورسٹی کے بے حس ہجوم میں طالب علم کے قتل پربے حد دکھ ہوا، ریاست قانون کوہاتھ میں لینے والوں کوکسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کوئی باپ اپنے بیٹے کو اس خوف سے تعلیم سے محروم نہ کرے کہ اس کی لاش واپس آئے گی، پوری قوم اس جرم کی مذمت میں متحد ہو، قانون ہاتھ میں لینے والوں کیساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔ وزیر اعظم نے واقعے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کے لئے پولیس کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قوم برداشت اورقانو ن کی حکمرانی کے فروغ کے لئے اتحاد کا مظاہرہ کرے۔
دوسری جانب مریم نواز نے بھی مردان یونی ورسٹی میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشال خان کو قتل کیے جانے کی ویڈیو دیکھ کر صدمہ پہنچا، مشتعل ہجوم کا خود منصف بننا ذہنی تنزلی اورپستی کاعکاس ہے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates