نوازشریف، مریم اور صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر نیب کو نوٹس، مقدے کا ریکارڈ طلب

مریم اور صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر نیب کو نوٹس، مقدے کا ریکارڈ طلب


Unmute
Current Time0:57
/
Duration Time5:54
Loaded: 0%
Progress: 0%
1:48
 
Unmute

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے نوازشریف، مریم اور محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمےکا ریکارڈ طلب کرلیا جب کہ سابق وزیراعظم کی دیگر دو ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ اپیلوں کی سماعت کررہا ہے، عدالت نے تینوں درخواستوں کی علیحدہ علیحدہ سماعت کی۔
سماعت کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق، پرویز رشید اور بیرسٹرظفراللہ عدالت میں موجود تھے۔۔
ریفرنسز منتقلی کی درخواست پر سماعت
عدالت نے پہلے نوازشریف کی جانب سے فلیگ شپ اور العزیزیہ کے ریفرنسز کی دوسری عدالت میں منتقلی کی اپیل مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل کا آغاز کیا اور احتساب عدالت کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔
سماعت کے آغاز پر جسٹس محسن اختر نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ ریفرنسز کی کیا اسٹیج ہے؟ بار ثبوت آپ پر شفٹ کردیا گیا؟ یہ جج کا تعصب تھا؟
خواجہ حارث نے کہا کہ جج کے تعصب یا پرسنل گرج کی بات نہیں، جج ایک ریفرنس میں اپنی رائے قائم کرکے فائنڈنگ دے چکے ہیں، فیئرٹرائل کے لیے مناسب یہی ہے کہ دیگر دو ریفرنسز وہ نہ سنیں، دیگردو ریفرنسز میں واجد ضیاء پر جرح کررہا ہوں، وہ دونوں ریفرنسز میں مشترکہ گواہ ہیں۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے خواجہ حارث سے سوال کیا کہ باقی دو ریفرنسز پر کیا رائے دی گئی ہے؟ کیا فیصلے میں دیگر ریفرنسز پر کوئی فائنڈنگ دی گئی ہے؟ 
ریفرنسز منتقلی کی درخواست پر فیصلے تک حکم امتناع دینے کی درخواست مسترد
خواجہ حارث نے بتایا کہ یہ کیس نہیں ہے، وہ ایک کیس میں اپنی مکمل رائے دے چکے ہیں، جج محمد بشیر دیگر دو ریفرنسز کو نہیں سن سکتے۔
عدالت نے نوازشریف کی ریفرنسز منتقلی کی درخواست سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل قابل سماعت قرار دے دی۔
تاہم عدالت نے نوازشریف کی جانب سے فیصلے تک حکم امتناع دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نیب کونوٹس جاری کردیئے اور درخواست کی مزید سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔
سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت 
اس کے بعد عدالت نے نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت شروع کی اور خواجہ حارث نے دلائل کا آغاز کیا۔
سماعت کےآغازپر جسٹس گل حسن نے خواجہ حارث سے سوال کیا کہ نیب لندن فلیٹس کی قیمت بتانے میں ناکام رہا؟ اس پر انہوں نے جواب دیا جی ہاں ایسا ہی ہے۔
نوازشریف کے وکیل نے استدعا کی کہ اپیل کے فیصلے تک سزائیں معطل کی جائیں جس پر جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ سزا معطلی پر بھی نوٹس جاری کردیتے ہیں۔
خواجہ حارث نے بتایا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ عام طور پر بچے والدین کے زیر کفالت ہوتے ہیں، دوران جرح واجد ضیاء نے تسلیم کیا کہ بچے نوازشریف کے زیرکفالت ہونے کے ثبوت نہیں ملے، نواز شریف کو یہ نوٹس ہی نہیں دیا گیا کہ کیا بچے اس کے زیر کفالت تھے یا نہیں۔
نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ بے نامی دار کی تعریف نیب آرڈیننس میں کردی گئی ہے، ان کے مؤکل پر فرد جرم عائد کی گئی کہ اثاثے بے نامی دارکے نام تھے، کسی گواہ نے نہیں کہا کہ بچے نواز شریف کے بے نامی دار ہیں۔
جسٹس محسن نے سوال کیا کہ ٹائٹل دستاویزات ریکارڈ پر آئیں؟ خواجہ حارث نے بتایا کہ جی ان دستاویزات میں نوازشریف کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوتا، واجد ضیاء سے پوچھا انہوں نے کہا نوازشریف کاکوئی براہ راست تعلق ثابت نہیں ہوا، کمپنیزکے کنٹرول سے متعلق بھی انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا تعلق ثابت نہیں ہوتا۔
جسٹس محسن نے سوال کیا کہ شواہد کی کڑی مسنگ ہے؟ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جی سربالکل۔
جسٹس محسن نے مزید سوال کیا کہ بچوں کے میڈیا پر انٹرویوز سے متعلق کیا کہتے ہیں؟ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ بچوں کے انٹرویوزکے علاوہ نواز شریف نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کبھی ان اثاثوں کی ملکیت تسلیم نہیں کی۔
جسٹس گل حسن نے سوال کیا کہ کس نے ٹیکس ادا کیا؟ مورگیج کا اصول کیا تھا؟ جسٹس محسن نے پوچھا کہ آپ یہ تسلیم نہیں کرتے؟ خواجہ حارث نے جسٹس محسن کے سوال پر جواب دیا کہ جی ہاں بالکل۔
جسٹس محسن نے کہا کہ سارے معلوم ذرائع ریکارڈ پر آگئے ہیں، خواجہ حارث نے کہا کہ سارے معلوم ذرائع ریکارڈ پر نہیں آئے، یہ ایک الگ دلچسپ کہانی ہے، جرح کے دوران واجد ضیاء نےمنی فلوچارٹ سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
جسٹس محسن نے سوال کیا کہ مریم نواز کی ٹرسٹ ڈیڈ کا معاملہ کیا ہے؟ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ اس بارے میں امجد پرویز بتائیں گے۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل شروع کیے تو جسٹس گل حسن نے سوال کیا کہ کیا مریم نواز پر بینیفشل آنر کا الزام ہے؟ انہوں نے بتایا کہ جی مریم نواز پر بینیفشل آنر ہونےکا ہی الزام ہے، انہیں 2012 میں موزیک فونسیکا کو لکھے گئے دو خطوط کی بنیاد پر سزا دی گئی، موزیک فونسیکا کے ان خطوط کا متن استغاثہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، کیلیبری فونٹ سے متعلق صرف رابرٹ ریڈلے کی رپورٹ ہے، ماہر کی رائے ایک کمزور ثبوت ہوتا ہے۔
امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ کیپٹن صفدر کو غیر مصدقہ شہادت پر جیل بھیج دیا گیا، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اسی ایک الزام پر صفدر کو جیل بھیجا گیا ہے؟ امجد پرویز نے کہا کہ جی سر، کیپٹن (ر) صفدر کو غیر مصدقہ شہادت پر جیل بھیج دیا گیا جس کے بعد ججز نے مشاورت کی۔
جسٹس کیانی نے سوال کیا کہ کیا عدالت میں یہ انٹرویوز چلائے گئے تھے؟ امجد پرویز نے بتایا کہ کوئی انٹرویو پورا سنا گیا اور نہ ہی پڑھا گیا ہے، جو یہ انٹرویوز لے کر آئے تھے وہ بھی ان کے متن سے آگاہ نہیں تھے، ٹرائل کورٹ نے انٹرویوز کو ریکارڈ کاحصہ بنائے بغیر سماعت کی اور فیصلہ دیا، محمد صفدر کے خلاف صرف ایک لائن کا فیصلہ ہے۔
عدالت نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کے وکلا کے دلائل پر سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔
عدالت نے تفتیشی افسر، نیب اور پراسیکیوٹر نیب کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا  ہے۔
سزاؤں کے خلاف اپیل میں استدعا
گزشتہ روز تینوں مجرمان کی جانب سے سزا کے خلاف اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ کے دائر کی گئیں جس کے بعد رجسٹرار آفس نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں مارکنگ کے لیے چیف جسٹس آفس بھجوائیں اور سماعت آج کے لیے مقرر کی گئی۔
ہائیکورٹ میں دائر اپیلوں میں احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیل پر فیصلہ آنے تک سزا معطل کر کے مجرموں کو ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
اپیلوں کے متن کے مطابق احتساب عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کئے بغیر سزا سنائی جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر بری کیا جائے۔
استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا اس لیے شک کا فائدہ ملزم کو ہوتا ہے، اپیل کا متن
اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، صفائی کے بیان میں بتا دیا تھا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا اس لیے شک کا فائدہ ملزم کو ہوتا ہے اس لیے سزا سنا کر احتساب عدالت کے جج قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔
اڈیالہ جیل میں قید تینوں مجرموں کی جانب سے دائر اپیلوں میں کہا گیا کہ واجد ضیاء کے بیان کی بنیاد پر سزا سنائی گئی جو تفتیشی افسر تھے لیکن انہیں بہت سے حقائق کا علم ہی نہیں تھا، واجد ضیاء کا بیان ناقابل قبول اور غیر متعلقہ شہادت ہے۔
اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ کہ واجد ضیاء ایسی دستاویز نہیں پیش کرسکتے جس کے وہ گواہ نہ ہوں اور ان کی گواہی محض سنی سنائی باتوں پر مبنی ہے۔
ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قیمت خرید بتائے بغیر سزا دینے کا جواز نہیں تھا، اپیل کا متن
اپیلوں میں مزید کہا گیا کہ نواز شریف نے کبھی ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی ملکیت کا دعویٰ نہیں کیا اور استغاثہ نواز شریف کے اپارٹمنٹس کے مالک ہونے کے ثبوت پیش نہیں کرسکا جب کہ استغاثہ نے بھی تسلیم کیا کہ نواز شریف کے فلیٹس کے مالک ہونے کے کوئی ثبوت نہیں۔
اپیل کے مطابق کرپشن اور بدعنوانی سے متعلق نیب آرڈیننس کی سیکشن 9 اے 5 کے تحت الزام ثابت نہیں ہوا، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قیمت خرید بتائے بغیر سزا دینے کا جواز نہیں تھا جب کہ ضمنی ریفرنس میں نیا الزام لگایا گیا اور نواز شریف کو اسی ریفرنس کی بنیاد پر سزا سنائی گئی۔
اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف پر دوبارہ فرد جرم عائد کی جانی چاہیے تھی لیکن ایسا کیے بغیر سزا سنائی گئی اور احتساب عدالت نے شواہد کے بغیر فیصلہ سنایا۔
اپیل میں استدعا کی گئی ہے نواز شریف کو سزا دینے کا کوئی قانونی جواز نہ تھا اس لیے ان کے خلاف غیر قانونی فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

نواز شریف اورمریم نواز کی بڑی خواہش پوری ہوگئی


اڈیالہ جیل انتظامیہ نے تمام مشکلات کا شاندار حل نکال لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین  منگل  جولائی   13:07
نواز شریف اورمریم نواز کی بڑی خواہش پوری ہوگئی
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2018ء) : سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اڈیالہ جیل کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی شروع کر دی گئی ہے۔جیل ذرائع کے مطابق جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کی سیکیورٹی کو ریڈ الرٹ کر دیا گیا ہے۔ نواز شریف کی سکیورٹی پر چھ اہلکار تعینات کردئے گئے، جبکہ ان کے ساتھ ایک مشقتی بھی کام کر رہا ہے۔
جیل ذرائع نے بتایا کہ مریم نواز کی سکیورٹی پر خاتون ڈپٹی سپریٹنڈنٹ سمیت 6 خواتین اہلکار تعینات کر دی گئی ہیں۔ جیل کھولنے کے دوران نواز شریف کو محدود رہنے کی ہدایات کی گئیں جبکہ مریم نواز کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جیل میں نواز شریف کو اخبارات بھی مہیا کر دئے گئے ہیں۔
جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کو دئے جانے والے کھانے اور پانی کی نگرانی خود جیل سپریٹنڈنٹ کریں گے۔
دوسری جانب نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کچھ دیر میں ہو گی۔کمرہ عدالت میں وکیلوں کے لیے مختص نشستوں سمیت 30 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ کمرہ عدالت میں سو سے زائد افراد موجود ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف،، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں ہوئی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی گئی۔
اپیل میں ا حتساب عدالت کے جج اور نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔اپیل کے متن میں کہا گیا کہ احتساب عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کیے بغیر سزا سنائی ۔ ضمنی ریفرنس اور عبوری ریفرنس کے الزامات میں تضاد تھا، صفائی کے بیان میں بتادیا تھا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام ہوگیا تھا اس لیے شک کا فائدہ ملزم کو ہوتا ہے۔ احتساب عدالت کے جج مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ قید، جرمانہ اور جائیداد قرقی کا حکم کالعدم قرار دے دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر نواز شریف،، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بری کیا جائے۔ اور مزید یہ کہ اپیلوں کا فیصلہ آنے تک نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ آج سماعت کرے گا۔ بنچ میں جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل ہیں۔

شاباش پاکستانیو!۔۔۔ نا ممکن کو ممکن کر دکھایا ڈیمز کا تعمیراتی فنڈ جہاں چند دن پہلے ڈھائی کروڑ روپے تھے وہاں دیکھتے ہی دیکھتے اب کتنی رقم جمع ہوگئی


شاباش پاکستانیو!۔۔۔ نا ممکن کو ممکن کر دکھایا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جولائی 2018ء) : سپریم کورٹ نے دیامربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے احکامات جاری کیے تو پاکستان بھر کے لوگوں نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے بنائے گئے فنڈ میں عطیات جمع کروانے کا سلسلہ شروع کر دیا جس میں 10 لاکھ روپے کا سب سے پہلا حصہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خود ڈالا، جو انہوں نے اپنی جیب سے دئے۔
جس کے بعد سے اب تک سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے لئے قائم فنڈ میں رقوم جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کے روز تک مذکورہ فنڈمیں جمع ہونے والی رقم11 کروڑ6 لاکھ 70ہزار 227 روپے ہوچکی ہے۔ علاوہ ازیں نگران وزیرخارجہ عبداﷲ حسین ہارون نے اپنی تمام تنخواہ دیامر بھاشا، مہمند ڈیم فنڈ کو عطیہ کردی۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نگران وزیرخارجہ نے اپنی تمام مدت وزارت کی تنخواہ وقف کی ہے ۔ واپڈا کے سابق چیئرمینوں انجینئر شمس الملک اور شکیل درانی نے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے ایک ا، یک لاکھ روپے عطیہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ توانائی کے ان دونوں پراجیکٹس کی تعمیر سے پاکستان میں پانی کی کمی اور بجلی پیدا کرنے جیسے بڑے مسائل پر قابو پالیا جائے گا۔
امریکہ میں مقیم پاکستانی گلوکار علی زمان نے بھی ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈز جمع کر نے کی مہم کا اعلا ن کر دیا ہے ۔وہ امر یکہ کے مختلف شہروں میں مقیم پاکستانیوں سے ملاقات کریں گے اور ان سے پاکستان میں ڈیمز کی تعمیر کے لیے فنڈز جمع کریں گے ۔ نیویارک میں پاکستانی امریکن کیمونٹی نے سپریم کورٹ کےچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی اپیل پر دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیئے فنڈ ریزنگ مہم کا آغاز کر دیا ہے ۔
برانکس کمیونٹی کونسل کے جنرل سیکرٹری نعیم بٹ اور چیف آرگنائزر شبیر گل نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کے بعض بھارت نواز ، مفاد پرست اور کرپٹ سیاستدان نہیں چاہتے کہ پاکستان میں خوشحالی آئے لہذا پاکستانی امریکن کیمونٹی چیف جسٹس کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اس کار خیر میں بھرپور حصہ ڈالے گی اس موقع پر نئے ڈیمز کی تعمیر کے لیے اوورسیز فنڈز کمیٹی کے عہدیداروں کا اعلان بھی کیا گیا۔
جن میں چئیرمین راجہ ساجد، وائس چیرمین شبیر گل ، سرپرست اعلٰی طاہر خان، نائب صدر پبلک ریلیشنز حرم ملک، نائب صدر کیمونٹی افیئرز ملک خالد اعوان، سیکرٹری نعیم بٹ، سیکرٹری فنانس عامر رزاق شامل ہیں ۔یہ کمیٹی پاکستانی امریکن بزنس مینوں سے رابطے کر کے ایک خطیر رقم ڈیمز سے متعلقہ اکاونٹ میں جمع کروائے گی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈیمز کی تعمیر کے لیے عطیات کے اس کارخیر میں کمالیہ کے ایک پھل فروش نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے 5 ہزار روپے کا عطیہ کر دیا۔
چیف جسٹس کی جانب سے عطیہ دئے جانے کے بعد ڈیمز کی تعمیر کے لیے پیسے عطیہ کرنے کا ٹرینڈ بن گیا۔ پاک فوج نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے کارخیرمیں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کا اعلان کیا اورپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج بھی ڈیموں کی تعمیر کے لیے کارخیرمیں بڑھ چڑھ کرحصہ ڈالے گی۔ پاک فوج دیا میربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کے فنڈزمیں حصہ قومی فریضہ کے تحت ڈالیں گے۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ تینوں مسلح افواج جن میں بری فوج ، پاک فضائیہ اور پاک نیوی کے سربراہان اور افسران 2 دن کی تنخواہیں فنڈ میں جمع کروائیں گے۔ تینوں مسلح افواج کے جوان ایک دن کی تنخواہ کارخیرمیں جمع کروائیں گے۔اس کے بعد چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ پاکستان کرکٹر شاہد خان آفریدی نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے 5 لاکھ روپے جبکہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی طرف سے 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری نے بھی ڈیمز کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ روپے عطیہ کیے۔ اس کے علاوہ خیبرپختونخواہ کے سرکاری افسران اور فیسکو افسران نے بھی اپنی 3 اور ملازمین نے اپنی ایک ایک دن کی تنخواہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کیا تھا۔حبیب بنک لمیٹڈ نے بھی ڈیمز کی تعمیر کے لیے رقم عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
کراچی میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بنک شمس الحسن نے نیوز کانفرنس کی۔شمس الحسن نے بتایا کہ حبیب بنک لمیٹڈ نے ڈیمز فنڈ کے لیے 10 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ، سپریم کورٹ کے افسران اپنی دو دن کی تنخواہ ڈیمز کی تعمیر کے فنڈ میں جمع کروائیں گے جبکہ گریڈ 15 کے ملازمین ایک دن کی تنخواہ ڈیمز کی تعمیر کے لیے جمع کروائیں گے۔اس کے علاوہ ایچ بی ایل ملازمین اور یو بی ایل ملازمین بھی ایک دن کی تنخواہ فنڈز میں دیں گے۔
معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی ڈیمز کی تعمیر کے لیے 3 لاکھ روپے جبکہ باکسر عامر خان نے 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔ جبکہ نگران وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون نے بھی اپنی ساری تنخواہ ڈیمز کی تعمیر کے لیے عطیات میں دے دی۔۔سوشل میڈیا پر عطیات کے حوالے سے ایک ویڈیو وائرل بھی وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کم عمر بچے بھی ڈیموں کے لیے فنڈ دینے کی خاطر قطار میں کھڑے ہیں۔
ویڈیو میں بتایا گیا کہ ان بچوں کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے اور لاہور میں جوتے پالش کرنے کا کام کرتے ہیں اور یہ بچے پنجاب بنک میں سپریم کورٹ کی طرف سے ڈیموں کی تعمیر کے لیے بنائے گئے اکاؤنٹ میں عطیات جمع کروانے آئے۔ یہی نہیں پاکستانی عوام میں موجود محب وطن پاکستانیوں نے بھی پانی کیقلت سے چھُٹکارا پانے اور ڈیمز کی تعمیر کے لیے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق فنڈ جمع کروانا شروع کر دئے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کی فنڈنگ کے لیے ایس ایم ایس سروس متعارف کروائی گئی ہے۔جس کے تحت موبائل صارفین میسج سروس کے ذریعے 10 روپے ڈیموں کے اکاؤنٹ میں عطیہ کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں انتہائی سادہ طریقہ کار بتایا گیا ۔ موبائل صارفین میسج میں ’ڈیم‘ لکھ کر ’8000‘ پر بھیج دیں۔
میسیج بھیجنے کے کچھ دیر بعد آپ صارف کو ایک تصدیقی پیغام موصول ہو گا جس میں بتایا جائے گا کہ ڈیمز فنڈ میں ان کے 10 روپے جمع کر دئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے بنک اکاؤنٹس مخصوص کیے گئے ہیں جس میں عطیے کی رقم جمع کروائی جا سکتی ہے۔اس بنک اکاؤنٹ کا ٹائٹل دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ2018ء (''DIAMER-BHASHA AND MOHMAND DAM FUND –2018'')رکھا گیا ہے اور اکاؤنٹ نمبر 4-001-299999-593-03 ہے جبکہ آئی بی این نمبر PK06SBPP0035932999990014 ہے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates