شام میں ترک فوج کی بمباری 63 داعش جنگجو ہلاک

بمباری شامی علاقے میں کی گئی، عراق کے شمالی علاقے میں داعش نے دھماکا کردیا، 14 افراد جاں بحق، 41 زخمی، شامی جنگ بندی پر مفاہمت کے قریب ہیں، کیری فوٹو : فائل
دمشق / انقرہ / بغداد: ترک فوج نے شامی علاقے میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں 63 جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ داعش نے عراق میں دھماکا کردیا جس میں 14 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔ 
انقرہ حکومت کے مطابق شمالی ترکی میں تعینات فوج نے توپخانے اور ڈرون طیاروں کے ذریعے شام میں جہادیوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ بتایا گیا ہے کہ ان شدت پسندوں کی طرف سرحد پار سے راکٹ حملوں کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔ ادھر عراق کے شمالی علاقے میں میں کار بم دھماکے میں 14 افراد جاں بحق اور 41 زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ جنیوا میں جاری مذاکرات میں حلب کے علاقے میں جنگ بندی کی مدت بڑھانے پر اتفاق رائے ہونے کی توقع ہے۔ حالیہ چند ہفتوں کے دوران شام کے اس شمالی شہر میں کافی زیادہ تشدد دیکھا گیا۔ جان کیری شامی تنازع کے حوالے سے بات چیت کیلیے جنیوا پہنچے ہوئے ہیں ۔
جس کا مقصد شام میں گزشتہ 5 برسوں سے جاری خانہ جنگی میں پہلی بار ہونیوالی بڑی جنگ بندی کی تجدید ہے۔ کیری نے کہا کہ شامی جنگ بندی پر مفاہمت کے قریب ہیں۔ امریکی اور روسی حکومتوں کی مدد سے شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے پانے والی اس جنگ بندی کا آغاز رواں برس فروری میں ہوا تھا۔ تاہم اس دوران فریقین کی جانب سے کی جانیوالی متعدد جنگی کارروائیوں کے سبب یہ جنگ بندی شدید خطرات کا شکار ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں پیلٹ گن کا استعمال ، 8 سال میں569 کشمیری معذور

کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو نہیں بسایا جاسکتا،انصاری، بھارت میںطالبات کواسکارف کیساتھ میڈیکل داخلہ ٹیسٹ سے روک دیا گیا فوٹو: فائل
سری نگر / نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کی مقامی تنظیم انٹرنیشنل فورم فار جسٹس وہیومن رائٹس نے پیلٹ گن سے متاثر ہونے والے افرادکے بارے میں رونگٹے کھڑے کردینے والی رپورٹ جاری کی ہے ۔
جس کے مطابق وادی کشمیرمیںپیلٹ گن کی وجہ2008سے رواںسال 31مارچ تک 569 افراد زندگی بھرکیلیے معذور ہوگئے ہیں۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیاکہ متاثرین میں 73 افرادبینائی سے محروم ہوگئے جبکہ 174افرادکے بازوناکارہ اور100 افرادکی ٹانگیں بے کار ہوگئی ہیں جبکہ 222 افراددیگر اعضا سے محروم ہوگئے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ ضلع سری نگر میں مجموعی طورپر 109 افراد پیلٹ گن کی فائرنگ سے متاثر ہوئے جن میں 23 افرادکی بینائی، 37بازئوں، 13 ٹانگوںاور31 دیگر اعضا سے محروم ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق گاندربل میںمجموعی طور پر27نوجوان، بانڈی پورہ میں29، بارہ مولہ میں 84 افراد،کپواڑہ میں 18، پلوامہ میں67، شوپیاں میں 49، کولگام میں48 اورضلع اسلام آبادمیں95 افراد پیلٹ گن سے متاثر ہوئے۔ مقبوضہ کشمیرمیںکشمیر کے بارے میں بھارت کے سابق مصالحت کارایم ایم انصاری نے سری نگرمیںمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوانین کے تحت بھارت وادی کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو آباد نہیں کرسکتا۔

لواحقین سے پوچھے بغیر جان نہ بچانے کے احکامات جاری

برطانیہ میں قریب الموت مریضوں پر کیے جانے والے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ہزاروں مریضوں پر ان کے خاندان والوں کو بتائے بغیر ’بحال نہ کیا جائے‘ کے احکامات لاگو کیے گئے۔
رائل کالج آف فِزیشنز نے ایسے دو لاکھ کیسوں کی جانچ کی جس میں سے تقریباً 40 ہزار خاندان اس بات سے لاعلم تھے کہ ان کے مریضوں کی جان نہ بچانے کی کوشش کے احکامات انھیں بتائے بغیر جاری کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مصنف پروفیسر سلیم احمد زئی نے کہا کہ مریضوں کو یہ بات نہ بتانا ’ناقابلِ معافی‘ ہے اور ہسپتالوں کو اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔
انگلینڈ میں صحت کے ادارے این ایچ ایس کے مطابق زندگی کے آخری لمحات میں مریضوں کی دیکھ بھال کا معیار بڑھا تو ہے لیکن اس میں اب بھی بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
اس مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ تقریباً دو لاکھ مریضوں کی آخری لمحات میں جان نہ بچانے کی کوشش کے احکامات جاری کیے جاتے ہیں، جسے ’ڈی این آر‘ آرڈر (Do Not Resuscitate) بھی کہا جاتا ہے۔ اس آرڈر کا مطلب ہوتا ہے کہ جب مریض کا دل بند ہو جائے یا سانسیں رک جائیں تو اسے بحال کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔
پروفیسر سلیم نے کہا کہ اس طرح کے بہت سے کیسوں میں مریض کے رشتہ دار موقعے پر موجود ہی نہیں تھے جن سے اس بارے میں پوچھا جاتا یا رابطہ کیا جاتا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اور نرسیں مریضوں کے رشتہ داروں سے رابطہ کرنے کے حوالے سے بہتر اقدامات کر سکتے ہیں، اور موجودہ طرزِ عمل ہرگز قابلِ قبول نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں ہر کسی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ایسا کریں، لیکن ڈاکٹروں اور نرسوں کے پاس وقت کم ہوتا ہے۔ وہ بہت سے کام کر رہے ہوتے ہیں۔ وہ مرنے والے مریضوں کے ساتھ ساتھ دوسرے ایسے مریضوں کا بھی خیال رکھ رہے ہوتے ہیں جن کو علاج کی ضرورت ہے، اور جب آپ مصروف ہوتے ہیں تو مریضوں سے رابطہ کرنا تھوڑا مشکل ہو جاتا ہے۔‘
پروفیسر احمد زئی کا کہنا تھا کہ لواحقین سے رابطہ کرنے کے طریقۂ کار کو بہتر بنانے کے حوالے سے ملک بھر میں تربیت فراہم کی جائے گی۔
برطانوی طبی ادارے برٹش میڈیکل ایسوسیی ایشن کے جاری کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق ’ڈی این آر‘ آرڈر صرف مریضوں کے رشتہ داروں سے مشورے کے بعد ہی جاری کیا جانا چاہیے۔

صحرائے سینا میں مصری فوج کی بمباری سے 24 افراد ہلاک، متعدد زخمی

مصری فوج کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں الشیخ زوید کے جنوبی علاقے، رفح اور العکور میں کی گئیں۔ فوٹو : فائل
قاہرہ: مصری فوج نے صحرائے سینا میں جنگجو تنظیم کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائی کرتے ہوئے 24 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصری فوج نے صحرائے سینا میں اپاچی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے کارروائی کرتے ہوئے شدت پسند تنظیم کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کے دوران 24 عسکریت پسند مارے گئے جب کہ کارروائی میں 30 سے زائد جنگجوؤں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
مصر کے سیکیورٹی حکام نے آپریشن کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصری فوج نے الشیخ زوید کے جنوبی علاقے اور رفح میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں جہاں 20 جنگجو ہلاک ہوئے جب کہ العکور کے مقام پر فورسز کی جانب سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 4 جنگجو سوار تھے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم نے اپنی  رپورٹ میں بتایا ہے کہ مصری فوج نے صحرائے سینا کے الشیخ زوید، رفح اور جنوبی العریش کے علاقوں  میں زمینی اور ہوائی کارروائی کر کے 38 شدت پسندوں کو ہلاک کیا ہے۔
واضح رہے کہ صحرائے سینا میں منتخب صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے پولیس اور فوج پر حملوں میں شدت پیدا ہوئی ہے جب کہ مسلح گروہوں کے خلاف مصری سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں بھی بدستور جاری ہیں۔

فلپائن کے باکسر پیکاؤ سیاست کے میدان میں

فلپائن کے مشہور باکسر مینی پیکیاؤ نے سیاسی کریئر شروع کرنے کی غرض سے باکسنگ کے رنگ کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔
وہ پہلے ہی فلپائن کی کانگریس کے رکن ہیں اور اب اگلے ہفتے سینیٹ کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
پیکیاؤ فلپائن میں بےحد مقبول ہیں۔ آئی ٹی ورکر رچرڈ مونٹیری کہتے ہیں: ’جب بھی مینی پیکیاؤ کا مقابلہ ہوتا ہے تو گلیاں ویران ہو جاتی ہیں اور جرائم کی شرح صفر ہو جاتی ہے کیونکہ پوری قوم ان کا حوصلہ بڑھانے کے لیے اپنے کام کاج چھوڑ دیتی ہے۔‘
تاہم یہ سفر آسان نہیں ہو گا۔ باکسنگ کوچ ایڈیل کہتے ہیں: ’پیکیاؤ مین عالمی چیمپیئن ہیں، لیکن میرا نہیں خیال کہ وہ اسے (باکسنگ میں کامیابی کو) سیاسی میدان میں منتقل کر پائیں گے۔ یہ بہت پیچیدہ کام ہے۔‘
پیکیاؤ کے سیاسی عزائم بہت بلند ہیں اور انھوں نے ایک دن فلپائن کا صدر بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن بہت سے لوگوں نے سوال اٹھایا ہے کہ وہ خارجہ پالیسی کے نازک مسائل سے کیسے نمٹ پائیں گے۔
ایک طالبِ علم لوئی کہتے ہیں: ’باکسنگ اور سیاست آپس میں نہیں ملتے۔ مینی پیکیاؤ کو یہ سمجھنا چاہیے کہ جو کام وہ رنگ میں کرتے ہیں ملک کی قیادت اس سے مختلف چیز ہے۔‘
پیکیاؤ اپنی بات کسی لگی لپٹی کے بغیر کہتے ہیں۔ فروری میں انھوں نے کہا تھا کہ ہم جنس پرست ’جانوروں سے بدتر ہیں‘ جس پر خاصی لے دے ہوئی تھی۔

چین اپنی تجارتی پالیسیوں سے امریکا کا ’’معاشی ریپ‘‘ کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

چین کی تجارتی پالیسیوں کی وجہ سے امریکی کاروبار اور ملازموں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، امریکی صدارتی امیدوار، فوٹو؛ فائل
واشنگٹن: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین اپنی تجارتی پالیسیوں کے ذریعے امریکا کا معاشی ریپ کررہا ہے تاہم ہم چین کو مسلسل اس کام کی اجازت نہیں دیں گے۔
امریکی ریاست انڈیانا میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی تجارتی پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین اپنی تجارتی پالیسیوں کے باعث مسلسل امریکا کا معاشی ریپ کررہا ہے تاہم ہم چین کو اس کام کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ اس کی وجہ سے امریکی کاروبار اور ملازموں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم اس پالیسی کو بدلنے جارہے ہیں اور ہم بدل دیں گے کیونکہ ہم چین سے زیادہ طاقت ہے ور ہیں۔

آسٹریلیا: حراستی مرکز میں صومالی پناہ گزین کی خود سوزی

آسٹریلیا کے جزیرے نیورا کے حراستی مرکز میں صومالیہ سے تعلق رکھنے والی پناہ گزین نے حالات سے تنگ آ کر خود سوزی کی کوشش کی جس کے بعد انھیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے حراستی مرکز میں یہ واقع سوموار کو اُس وقت پیش آیا جب 21 سالہ صومالی پناہ گزین نے خود کو آگ لگا کر خودکشی کی کوشش کی۔
٭آسٹریلیا میں پناہ گزینوں کے حراستی مرکز میں کشیدگیحکام کا کہنا ہے کہ جھلسی ہوئی صومالی خاتون کو علاج کے لیے آسٹریلیا منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتہ آسٹریلیا کے اسی حراستی مرکز میں ایرانی پناہ گزین نے احتجاجاً خود کو آگ لگا کر ہلاک کر لیا تھا۔ 23 سالہ ایرانی شہری کو شدید زخمی حالت میں برسبین کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہیں ہو سکے۔
نیورا کی حکومت کا کہنا کہ پناہ گزین کی جانب سے یہ اقدام ’سیاسی احتجاج‘ ہے۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا آنے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کو پکڑنے کے بعد انھیں بحرالکاہل کے مختلف جزیروں پر حراستی مراکز میں رکھتا ہے۔
گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاپا نیوگنی نے آسٹریلیا کے منو جزیرے پر واقع حراستی مرکز کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس حراستی مرکز میں پناہ کے لیے غیر قانونی طور پر سمندر کے راستے آسٹریلیا آنے والے 850 مرد اور خواتین محصور ہیں اور ان تمام پناہ گزینوں کی قسمت کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔
حراستی مرکز کے بارے میں آسٹریلیا اور پاپا نیو گنی کے درمیان رواں ہفتے بات چیت ہو گی۔ لیکن آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے کئی بار کہا ہے کہ پاپا نیو گنی کے حراستی مرکز میں موجود پناہ گزین آسٹریلیا میں داخل نہیں ہو سکتے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates