World's longest and deepest rail tunnel to open in Switzerland

The world's longest and deepest rail tunnel is to be officially opened in Switzerland, after almost two decades of construction work.
The 57km (35-mile) twin-bore Gotthard base tunnel will provide a high-speed rail link under the Swiss Alps between northern and southern Europe.
Switzerland says it will revolutionise European freight transport.
Goods currently carried on the route by a million lorries a year will go by train instead.
The tunnel will overtake Japan's 53.9 km Seikan rail tunnel as the longest in the world and push the 50.5 km Channel Tunnel linking the UK and France into third place.
German Chancellor Angela Merkel, French President Francois Hollande and Italy's Prime Minister Matteo Renzi will join Swiss officials at the grand opening.
"It is just part of the Swiss identity," federal transport office director Peter Fueglistaler told Reuters news agency.
"For us, conquering the Alps is like the Dutch exploring the oceans."
the northern gates of the Gotthard Base Tunnel near ErstfeldImage copyrightREUTERS
Image captionThe Gotthard tunnel runs 2.3 km under the mountain at its deepest point
Tunnel map
The project, which cost more than $12bn (£8.3bn) to build, was endorsed by Swiss voters in a referendum in 1992. Voters then backed a proposal from environmental groups to move all freight travelling through Switzerland from road to rail two years later.
The completed tunnel travels up to 2.3 km below the surface of the mountains above and through rock that reaches temperatures of 46C.
Engineers had to dig and blast through 73 different kinds of rock, some as hard as granite and others as soft as sugar. More than 28m tonnes of rock was excavated. Nine workers died during the work.
Interior of the Gotthard Base TunnelImage copyrightEPA
Image captionAbout 260 freight trains and 65 passenger trains will go through the tunnel every day
Now the completed tunnel - delivered on time and within budget - will create a mainline rail connection between Rotterdam in the Netherlands and Genoa in Italy.
When full services begin in December, the journey time for travellers between Zurich and Milan will be reduced by an hour to two hours and 40 minutes.
Its trajectory will be flat and straight instead of winding up through the mountains like the old rail tunnel and a road tunnel opened in 1980.
About 260 freight trains and 65 passenger trains will pass through the tunnel in as little as 17 minutes.
The tunnel is being financed by value-added and fuel taxes, road charges on heavy vehicles and state loans that are due to be repaid within a decade.
Swiss bank Credit Suisse has said its economic benefits will include the easier movement of goods and increased tourism.
Facts graphic

اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے صدر کی مشترکہ اجلاس میں تقریرکومایوس کن قراردیدیا

پہلا صدارتی خطاب دیکھا جس میں حکومتی ارکان کی بھی حاضری کم تھی، خورشید شاہ:فوٹو:فائل
 اسلام آباد: اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے صدر ممنون حسین کی مشترکہ اجلاس میں کی جانے والی تقریر کو مایوس کن قرار دیدیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے صدرممنون حسین کی مشترکہ اجلاس میں کی جانے والی تقریر کومایوس کن قراردیتے ہوا کہا کہ صدر نے مشترکہ اجلاس میں گھسی پٹی باتیں کیں جب کہ ڈرون حملے اور پاناما لیکس جیسے اہم معاملات کا ذکر تک نہ کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پہلا صدارتی خطاب دیکھا جس میں حکومتی ارکان کی بھی حاضری کم تھی جب کہ صدرنے جن حکومتی منصوبوں کا ذکر کیا خود ہی ان کی تردید بھی کردی۔
اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، اس سلسلے میں ٹی او آرزکی تشکیل کے لیے کمیٹی میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے اور اس کا فائدہ بھی حکومت کو ہی ہوگا ، وہ اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی بات کریں گا، اگر ڈیڈلاک ختم نہ ہوا تو سیاست سڑکوں پرہوگی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے چوہدری نثارکی جانب سے کی جانے والی تنقید پر کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے ورثاء ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو ہیں، ان کے ابا و اجداد کو دنیا جانتی ہے کہ وہ کون ہیں لیکن دوسروں کا تو پتہ بھی نہیں کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔

Pakistan's democracy strong enough to withstand crises: Mamnoon

ISLAMABAD: President Mamnoon Hussain while addressing a joint session of parliament on Wednesday said Pakistan's democracy has been strengthened to the extent that it can now withstand various crises.
Sustainable development is not possible without a stable democracy, Mamnoon said, adding that Prime Minister Nawaz Sharif had guided the country to progress. Under the PM's leadership, the system of tax collection had improved, the budget deficit and inflation brought under control and growth had been sustained, he said.
"One does not need to state how important the Pak-China partnership is for national economic growth," the president said. "Heads of many countries have personally told me that this partnership would prove to be a golden opportunity for their own economic development."
Pakistan's foreign policy is based on three main points, Mamnoon said, "constructive diplomacy, non-interference, and trade and economic cooperation".
The policy was modelled on the Quaid's views, he said, adding that Jinnah wanted Pakistan's foreign policy to be based on friendship and brotherhood with all nations.
"We do not wish to be aggressive towards any nation and intend to participate with honesty in national and global affairs," he said.
"We believe the main cause of tension in the region is the Kashmir issue," the president said. Until this issue is resolved according to the wishes of the people of Kashmir in accordance with the UN resolutions, there will not be peace in the region, he said.
"In last year’s UN General Assembly session, we conveyed clearly that we are open to uninterrupted dialogue with our neighbours. I regret that the warmth we showed was not reciprocated," the president said.
The president said that a government which ensures rule of law, economic development and provision of basic needs to its people can easily overcome challenges, stabilise democracy and reinforce the relationship between the individual and state, Radio Pakistanreported.
The goals of Operation Zarb-i-Azb will be achieved soon, he said, adding that the security situation in Balochistan and Karachi is encouraging.
The president's address marks the beginning of a new parliamentary year and is mandatory under the Constitution.

اپوزیشن غیرقانونی طریقے سے اپنی مرضی مسلط نہ کرائے، صدر ممنون حسین

خواتین کوقومی دھارے میں شامل کیےبغیر ترقی ممکن نہیں ، صدر مملکت فوٹو: ایکسپریس نیوز
 اسلام آباد: صدر ممنون حسین کا کہنا ہے کہ قوم کو اتفاق رائے اور یکجہتی کی ضرورت ہے اپوزیشن غیر قانونی طریقے سے اپنے مرضی مسلط نہ کرائے ۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ وہ موجودہ پارلیمنٹ کےتین سال مکمل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں، ان تین برسوں میں جمہوری سفر کامیابی سے جاری رہا ،جمہوری نظام کو مزید قوی اور مستحکم بنایا جاسکتا ہے کیونکہ پائیدار ترقی جمہوریت کے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔ جمہوری سفر کے دوران عوام کی خوشحالی کے کئی منصوبے سامنےآئے ، زرمبادلہ اور شرح نمو بڑھ رہی ہے۔
ملک میں جاری اقتصادی سرگرمیوں کے حوالے سے صدر مملکت نے کہا کہ  اقتصادی راہداری ملکی ترقی کے لئے سنہری موقع ثابت ہوگا،اس کا تعلق کسی حکومت، جماعت یا سیاسی شخصیات سے منسلک نہیں، حکومتیں اس طرح پالیسیاں ترتیب دیں کہ ملک میں استحکام ہو، قوم اس منصوبے میں ہر داخلی اور خارجی رکاوٹ کو دور کردے، ضد اور ذاتی مفادات کو قومی مفادات کےسامنے نہ آنے دیا جائے، اقتصادی راہداری پر جسے بھی خدشات ہیں انہیں بات چیت کے ذریعے ختم کیا جائے۔ اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ، قوم کو اتفاق رائے اور یکجہتی کی ضرورت ہے، اس لئے اپوزیشن غیر قانونی طریقے سے اپنے مرضی مسلط نہ کرائے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے، وہ امید کرتے ہیں کہ 2018 میں تمام منصوبوں کی تکمیل کے بعد بجلی بحران پر قابو پالیاجائےگا لیکن ہمیں گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور بالائی علاقوں کے ندی نالوں سے بجلی پیدا کرنے پر بھی توجہ دینا ہوگی،اس کے علاوہ بجلی کی پیداوار میں اضافےکےساتھ ساتھ اس کی ترسیل کے نظام میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔ ہمیں سستی بجلی کے لئے سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرنا ہوگا۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ وزیرستان، بلوچستان اور کراچی میں امن کی بحالی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، امید ہے ضرب عضب کے تمام اہداف حاصل کرلئے جائیں گے، قوم نےدہشت گردی کےخلاف بےمثال عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا ہے، ہم اپنی افواج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، انسداد پولیو مہم میں شہید ہونےوالے بھی ہمارے ہیرو ہیں، دشہت گردی کی خلاف اس جنگ کےدوران قبائلی علاقوں کی قربانیوں پر انہیں بھی خراج تحسین پیش کرتےہیں۔ زندہ قومیں اپنے شہیدوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں، افواج پاکستان اور قوم کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قومی یادگار قائم کی جائے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم پرعزم ہے، دانشور اور علمائے کرام کا گروپ تشکیل دیا جائے جو انتہاپسندی اور دہشتگردی کاجوابی بیانیہ تشکیل دے۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی ملک پر جارحیت کا ارادہ نہیں رکھتے، ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد امن اور برابری ہے، ہم پڑوسیوں کے ساتھ مثبت اور بامعنی مذاکرات کے خواہش مند ہیں ،خطے کےمسائل کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا بھی ہے، جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار داد کےمطابق حل نہیں ہوجاتا خطے کے مسائل حل نہیں ہوسکیں گے، پاک بھارت مذاکرات التوا کا شکار ہیں جس پر تشویش ہے۔ پاکستان خطےکےعوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہروقت تیار رہتا ہے، پاکستان کی کوششوں سے افغنستان میں امن مذاکرات کے لیے چار ملکی گروپ تشکیل دیاگیا، اس کے علاوہ 14 ممالک پر مشتمل ہارٹ آف ایشیا کانفرنس بھی افغانستان میں امن کی کڑی ہے۔
صدر ممنون حسین نے کہا کہ اسلامی ممالک سے تعلقات خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہیں، پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں  کشیدگی کے خاتمے کے لئے مثبت کردار ادا کیا، ہماری کوششوں کے مثبت نتائج سامنے آئے۔ خلیج تعاون کونسل کے ساتھ دفاع، توانائی اور دیگرشعبوں میں تعاون کررہے ہیں،ایران پر پابندیوں کےخاتمے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری آئی ہے  پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کی ضرورت پوری کرنے میں معاون ثابت ہوگا، ایرانی صدر کے دورہ سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ امریکا کےساتھ ہمارے تعلقات دیرینہ اور تاریخی ہیں، یورپی یونین سے تعلقات میں بھی بہتری آئی ہے۔

US drone strikes regrettable, must stop: COAS

ISLAMABAD: Chief of Army Staff General Raheel Sharif said on Wednesday US drone strikes are regrettable and must stop as they are a threat to the sovereignty and security of the country.
Speaking informally to the media at a reception after attending President Mamnoon Hussain’s address to a joint session of Parliament, the chief added that the China-Pakistan Economic Corridor is a national project and must be completed at any cost.
“The security situation in Karachi and Balochistan is improving,” said the army chief.
The COAS further said border management with Afghanistan is also improving, and now the responsibility lies with Aghanistan as there are fewer checkposts on the other side.
“Operation Zarb-i-Azb is underway across the country and failure is not an option for us,” said Sharif, adding that the successes gained so far in the operation would be consolidated.
“We have to maintain the victories of Operation Zarb-i-Azb. Terrorists will not be allowed to re-enter into areas cleared in South Waziristan and North Waziristan.”
The army chief and president also discussed issues of national security at length. The reception was also attended by JI chief Sirajul Haq, Akrami Durrani of JUI-F, Special Adviser for Foreign Affairs Sartaj Aziz and cabinet ministers, including Ishaq Dar.
President Mamnoon Hussain addressed the Parliament in a joint session on Wednesday to mark a new year in Parliament, discussing national security and foreign policy.
The session was also attended by the chiefs of the army, navy, and air force.

ڈرون حملے خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں اور یہ بند ہونے چاہئیں، سربراہ پاک فوج

دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ناکامی کی کوئی گنجائش نہیں اورکامیابی کیلئے وسائل کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے،جنرل راحیل شریف۔ فوٹو: فائل
 اسلام آباد: سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کو اسی برس مکمل کرنے کا عہد کر رکھا ہے جب کہ ڈرون حملے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں جسے بند ہونا چاہیئے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف دورہ ترکی مکمل کرنے کے بعد آج ہی وطن واپس پہنچے اورپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔ آرمی چیف نے صدر مملکت ممنون حسین کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا یہ سال دہشت گردی کے خاتمے کا سال ہے، آپریشن ضرب عضب کامیابی کی طرف گامزن ہے اوراسے اسی برس مکمل کرنے کا عہد کر رکھا ہے، آپریشن ضرب عضب کی کامیابیاں مستحکم کرنے کا مرحلہ اہم ہے جس میں ناکامی کی کوئی گنجائش نہیں جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لئے وسائل کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے۔
سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے کہا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ترقی کا عمل تیزی سے جاری ہے جہاں 56 فیصد متاثرین کی واپسی مکمل ہوچکی ہے، دہشت گردوں کو کسی صورت کلیئرعلاقے میں واپس نہیں جانے دیں گے اور فاٹا کے لوگوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشت گرد کبھی واپس نہیں آئیں گے۔
صحافی کی جانب سے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے ہماری خود مختاری کی خلاف ورزی ہیں اور یہ بند ہونے چاہئیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور یہ منصوبہ ہر صورت مکمل ہوگا۔ امریکا کی جانب سے ایف 16 طیاروں کی خریداری کا عمل روکے جانے پر آرمی چیف نے کہا کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان ایف 16 طیاروں کی فراہمی کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات بھی کی اورانہیں اپنے دورہ ترکی سے متعلق آگاہ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ترکی کے دورے میں پاکستانی فوج کی دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو سراہا گیا جب کہ آرمی چیف نے پاک فوج کی جانب سے فاٹا میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات سے بھی صدر مملکت کو آگاہ کیا۔

اچھے اور منفرد کردار کے لیے بہت لالچی ہوں، ودیا بالن

 تاک میں رہتی ہوں کہاں اچھی فلم بن رہی ہے اورکون سا کردار میرے لیے چیلنجنگ ہے فوٹو : فائل
ممبئی:  بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن کا کہنا ہے کہ وہ اچھے اور منفرد کردار کے لیے بہت لالچی واقع ہوئی ہیں۔
ممبئی میں اپنی نئی مراٹھی فلم کی تشہیر کے دوران انٹرویو میں ودیا بالن کا کہنا تھا کہ وہ اچھے کرداروں کے لئے بہت لالچی واقع ہوئی ہیں،ضروری نہیں کہ وہ ساری عمر بالی ووڈ سے ہی چپکی رہیں گی بلکہ انھیں جہاں سے بھی اچھے اور جاندار کردار کی آفر ہوگی وہ اسے اچک لیں گی۔ انہیں جہاں کہیں انھیں اچھا کردار ملے وہ بلاجھجک اسے قبول کرلیتی ہیں۔ وہ ملیالم اور مراٹھی سمیت کسی بھی علاقائی فورم سے کام کرنے کے لیے تیار رہتی ہیں۔
او لا لا گرل کا کہنا ہے میں اس تاک میں رہتی ہوں کہ کہاں اچھی فلم بن رہی ہے اور کون سا کردار میرے لیے چیلنجنگ ہے، میں اس بات کی پرواہ نہیں کرتی کہ چھوٹا فورم ہے یا بڑا۔ میرے لیے میرا کردار ہی سب کچھ ہوتا ہے۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates