افغانستان میں فضائی حملوں میں 68 شدت پسند ہلاک، قندھار میں ایک ہی خاندان کے7افراد قتل

ننگرہارمیں داعش کے 6 کارکن ہلاک، ایک ہی خاندان کے 7اقراد کوقندھار میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا، افغان حکام فوٹو: رائٹرز/فائل
کابل:  افغانستان میں فضائی حملوں کے دوران 68 شدت پسند ہلاک ہوگئے جبکہ قندھار میں ایک ہی خاندان کے7 افراد کو قتل کر دیا گیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق شمال مشرقی صوبہ بدخشاں اور غزنی میں فضائی حملوں کے دوران 62 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بدخشاں میں فضائی حملوں کے دوران 50 شدت پسند ہلاک اور 12زخمی ہوگئے۔ غزنی میں 12عسکریت پسند ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے۔ صوبہ ننگرہار میں افغان فورسزکی کارروائی میں داعش کے 6 جنگجو مارے گئے۔
افغان فورسز نے صوبہ وردک میں طالبان سے کئی اہم چیک پوسٹیں دوبارہ قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ علاوہ ازیں جنوبی صوبہ قندھار میں ایک ہی خاندان کے7 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ میں پیش آیا۔ مرنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

متحدہ عرب امارات کی بیرون ملک سفرکرنے والے شہریوں کو روایتی لباس نہ پہننے کی ہدایت

یو اے ای حکومت نے امریکا میں اماراتی شہری کو روایتی لباس پہننے کی وجہ سے مشکوک قرار دیئے جانےکےبعدفیصلہ کیا گیا۔ فوٹو:فائل
دبئی: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنے شہریوں کو بیرون ملک سفر کے دوران روایتی ملکی ملبوسات نہ پہننے کی ہدایت کی ہے۔
امریکی ریاست اوہائیو میں ایک اماراتی شخص کو دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ہتھکڑی پہنائے جانے کے واقعے کے بعد متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اپنے شہریوں کو بیرون ملک ملکی روایتی لباس نہ پہننے کی ہدایت کی۔ متحدہ امارات کی وزارت برائے خارجہ امور نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اماراتی شہریوں کو اپنے تحفظ کے پیش نظر روایتی لباس پہننے سے گریز کرنا چاہیے اور خواتین یورپ کے بعض ممالک میں سفر کے دوران چہرے کے نقاب پر پابندی کی پاسداری کریں۔
چند روز قبل اماراتی شہری احمد المنہالی کو امریکی ریاست اوہائیو کے شہر آوون میں روایتی لمبی آستین والی سفید قمیص پہننے اور سرپوش اوڑھنے پر اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب ایک خاتون نے پولیس کو اطلاع دی کہ داعش سے تعلق رکھنے والا شخص سڑک پر مٹر گشت کر رہا ہے جس کے بعد پولیس نے اسے مشکوک جان کر گرفتار کیا اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تاہم حقیقت معلوم ہونے پر حکام نے پولیس رویئے پر اس سے معذرت کرلی۔

آب و ہوا میں تبدیلی سے برصغیر کا مون سون نظام بدل رہا ہے

نئی دہلی میں شدید بارشوں کے بعد کا ایک منظر: فوٹو: اے ایف پی
نئی دہلی: ایشیائی ممالک میں اربوں افراد کا انحصار مون سون نظام اور اس سے ہونے والی زراعت سے ہوتا ہے، خود پاکستان میں زراعت کا اکثر نظام مون سون کی ہی مرہونِ منت ہے لیکن مون سون اور اس میں اتار چڑھاؤ کے بارے میں پیشگوئی کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔ تاہم مون سون بارشوں کا تعلق عالمی سمندروں کے نظام، ان کے بہاؤ اور درجہ حرارت سے ہوتا ہے۔
ماہرین نے دوسری جانب خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں کے نظام میں بے قاعدگی پیدا ہورہی ہے۔ حال ہی میں ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ انسانی سرگرمیوں سے موسم اور آب و ہوا کا عالمی نظام بدل رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خطِ استوا( ایکویٹر) سے ایشیا تک سمندری درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جسے سے ایشیائی مون سون متاثر ہورہا ہے۔ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ مستقبل میں یہ سمندر مزید گرم ہوں گے اور اس سے ایشیا میں سمندری طوفان اور مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا۔
سمندروں کے ماہر اور رپورٹ لکھنے والے ایون ویلر کہتے ہیں کہ اس تبدیلی سے ایشیا کے طول و عرض میں بارشوں کے تبدیل ہوتے ہوئے عمل کو سمجھنے میں  مدد مل سکے گی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بحرالکاہل اور بحرِ ہند کے درمیان پانی کا بہت بڑا ٹکڑا ہے جسے ’ انڈو پیسیفک وارم پول ‘ کہا جاتا ہے اور انہیں سمندروں کا گرم ترین حصہ کہا جائے تو درست ہوگاجو مون سون کو متاثر کررہا ہے۔ اسی حصے سے سکڑنے اور پھیلنے سے سطح سمندر بلند ہورہی ہے اور اور ایشیا کے کئی جزیرے زیرِ آب آرہے ہیں۔ خود پاکستان اور بھارت میں مون سون بارشوں کا دورانیہ شدید متاثر ہورہا ہے۔

پولیس اسکواڈ کی بدتمیزی؛عمران خان کی بہن نے غلط فہمی پرمریم نواز سے معذرت کرلی

مجھے علم نہیں تھا کہ عاصم گجرغلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، ڈاکٹرعظمیٰ فوٹو : ایکسپریس
 لاہور: 2 روز قبل گلبرگ میں پولیس کے سیکیورٹی اسکواڈ کی بدتمیزی کے معاملے پر غلط فہمی پر عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمی نے مریم نواز سے باضابطہ معذرت کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکلٹر عظمیٰ کی جانب سے مریم نواز کو خط لکھا گیا گیا ہے جس میں انہوں نے یکم جولائی کو لاہور کے علاقے گلبرگ میں اعلٰی سرکاری شخصیت کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اسکواڈ کی جانب سے بدتمیزی کے واقعے سے آگاہ کیا۔
خط میں ڈاکٹر عظمیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما عاصم گجر نے ان سے بدتمیزی کرنے والے پولیس اہلکاروں کو مریم نواز کے پروٹوکول اسکواڈ کا حصہ بتایا تھا۔ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ عاصم گجر غلط بیانی کررہے ہیں، وہ اس وقت پریشان تھیں اور انہوں نے عاصم گجر کی بات کو تسلیم کرکے واقعے کا الزام مریم نواز پر عائد کردیا۔ اب جب کہ بات واضح ہوگئی ہے تو وہ اپنی جانب سے اس الزام پر معذرت چاہتی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو ڈاکٹر عظمیٰ نے الزام عائد کیا تھا کہ مریم نواز کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہککاروں نے نا صرف ان کی گاڑی کو ٹکر ماری بلکہ ان پر بندوقیں بھی تان لیں جب کہ مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ہمشیرہ کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر انہیں افسوس ہے لیکن اس وقت وہ اسلام آباد میں تھی اور وہیں یہ خبر سنی۔

رویت ہلال کمیٹی کااجلاس کل، شہادت ملی توآج ہی بلالیں گے،انتظامیہ مسجد قاسم خان

مسجد قاسم علی خان کی مقامی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس منگل کی شام قائم مقام چیئرمین مولانا خیرالبشر کی زیرصدارت ہوگا۔:فوٹو : فائل
 اسلام آباد / پشاور: شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل (منگل کو) مفتی منیب الرحمن کی صدارت میں لاہور میں ہوگا جبکہ مسجد قاسم خان کی انتظامیہ نے کہا کہ مسجد کی کمیٹی کا باقاعدہ اجلاس منگل کوہوگا مگرآج شہادت ملنے پر ہنگامی اجلاس بلاسکتے ہیں۔
رویت ہلال ضلعی کمیٹیوں کے اجلاس متعلقہ ضلعی دفاترمیں ہوں گے، چیئیرمین کمیٹی مفتی منیب الرحمان چاند نظر آنے یا نہ آنے کے فیصلے کا اعلان کرینگے۔ دوسری جانب مسجد قاسم علی خان کی مقامی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس منگل کی شام قائم مقام چیئرمین مولانا خیرالبشر کی زیرصدارت ہوگا تاہم آج 28 رمضان کو کوئی شہادت اچانک موصول ہونے کی صورت میں کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلا لیا جائے گا جس میں ملنے والی شہادتوں کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے فیصلہ کیاجائے گا۔

چترال میں طوفانی بارش، سیلابی ریلے میں بہہ کر43 افراد جاں بحق

متاثرین کی امداد کے لیے 50 خیمے اور 50 گھرانوں کے لئے راشن کی پہلی کھیپ ارسون پہنچا دی گئی ہے، ترجمان کے پی کے حکومت۔ فوٹو: فائل
چترال: چترال کے علاقے ارسون میں طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق، درجنوں مکانات اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چترال کے علاقے ارسون میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق اور کئی مکانات ریلے میں بہہ گئے۔ صورتحال سے نمٹنے کیلیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور پاک فوج، چترال اسکائوٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جن کے دوران 17 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ متعدد زخمیوں اور محصور افراد کو طبی مراکز اور محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ چترال کے ضلع ناظم مغفرت شاہ کے مطابق سیلاب رات 10 بجے کے قریب آیا، ارسون گاؤں کے35 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ48 کو جزوی نقصان پہنچا، ایک مسجد ریلے میں بہہ جانے سے16 نمازی، ایک فوجی چوکی بہہ جانے سے8 جوان جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے6 افراد بھی شامل ہیں،17 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں، ان میں سے 5 افغان علاقے سے ملی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ نے صحافیوں کوبتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور متاثرین کومحفوظ مقامات پر پہنچانے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورونوش کی فراہمی بھی جاری ہے۔ انھوں نے بتایا صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقے دور افتادہ ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات بھی درپیش ہیں۔ ڈی پی او چترال آصف اقبال نے بتایا کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں۔ پاک فوج کی طرف سے50 ٹینٹ اور راشن موقع پر پہنچا دیے گئے ہیں۔
سیلابی ریلہ مسجد، مکانوں اور فوجی چیک پوسٹ کو بہا کر ساتھ لے گیا۔ امام مسجد سمیت 15 نمازی، بچے، بوڑھےاور خواتین ایسے بہے کہ کئی گھنٹوں بعد 13 لاشیں افغان علاقے سے برآمد ہوئیں، جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ سیلابی ریلےسے ارسون میں قیمتی جانیں ضائع ہونے کےعلاوہ انفرااسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا ہے، نہ سڑکیں بچی ہیں اور نہ ہی پل، برساتی نالے دلدل بن چکے ہیں جبکہ نِگر کے مقام پردریائے چترال جھیل میں بدل گیا ہے جس میں 10 مکان بھی ڈوب گئے ہیں۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ موسلادھار بارش کے بعد لواری ٹاپ بھی سیلابی ریلے کی زد میں ہے اورپشاور، چترال شاہراہ بند ہوگئی ہے۔
وزيراعلی خيبرپختونخوا پرويز خٹک نے چترال ميں حاليہ سيلاب كی وجہ سے بيش قيمت انسانی زندگيوں كے ضياع اور املاک كے نقصانات پر تشويش كا اظہار كيا اور فوری طور پر ريڈ الرٹ جاری كرديا ہے۔ وزيراعلی نے ضلعی انتظاميہ اور پی ڈی ایم اے حكام كو ريسكيو آپريشن تيز تركرنے كی ہدايت كی اور اس مقصد كيلئے ايک ہيلی كاپٹر بھی فراہم كيا گيا ہے تاكہ ريسكيو ريليف اور امدادی سرگرميوں اور آپريشن ميں بھر پور حصہ ليا جا سكے۔ حکومت خیبرپختونخوا کے ترجمان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے معاون خصوصی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ چترال میں امدادی کارروائیوں کیلیے ابتدائی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر مزید رقم بھی جاری کی جائیگی۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے 3، 3 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلیے ایک ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے، اسی طرح مکمل تباہ شدہ مکانات کیلیے ایک لاکھ اور جزوی تباہ شدہ مکانات کیلیے 50 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔
دوسری جانب چیرمین این ڈی ایم اے اصغر نواز کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقے ارسون میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر غذائی اشیا اور طبی سامان لے کر پہنچ چکا ہے جب کہ زخمیوں کو ارسون سے چترال پہنچا دیا گیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے سیلابی ریلے کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو صورت حال سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم دیا جب کہ گورنرخیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اوروزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بھی چترال میں سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے گورنر خیبرپختونخوااقبال ظفر جھگڑا کو فون کرکے اس ناگہانی آفت پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب چترال کےعلاوہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اپردیر میں طوفانی بارش کے بعد دریائے پنجکوڑہ میں شدید طغیانی ہے، سیلابی ریلے میں بہہ کر خاتون لاپتہ ہوگئی ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں بارش سے مکان کی چھت گرنے سے نوجوان جاں بحق اور افراد زخمی ہوگئے۔ میانوالی کی تحصیل پپلاں کے مختلف علاقوں میں شدید بارش سے نہر کا بند ٹوٹ گیا جس سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ آئندہ12 گھنٹے میں بڑے سیلابی ریلے کا خطرہ ہے۔ بنوں میں تیز آندھی اور طوفانی بارش سے بجلی اور ٹیلیفون کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ لاہور، میانوالی(90ملی میٹر)، راولپنڈی، اسلام آباد، منڈی بہائوالدین، ملتان، بہاولپور، جہلم، لیہ، مری، جھنگ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ و دیگر علاقوں میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ24گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، پنجاب (راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان، بہاولپور ڈویژن)، خیبرپختونخوا(مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان ڈویژن)، کشمیر (مظفرآباد، میرپور، پونچھ ڈویژن )، ژوب ڈویژن، فاٹا (کرم، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجنسیاں) اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

امریکی وفد کو شمالی وزیرستان میں امن وامان کی صورت حال دیکھ کر حیرت ہوئی، مشیرخارجہ

امریکی وفد نے افغانستان میں مفاہمتی عمل میں پاکستان کے کردار کی تعریف کیمشیرخارجہ فوٹو؛ فائل
 اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی وفد سے ملاقات کو مفید اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے دشمن مشترک ہیں اور دونوں ملکوں کو مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا ہوگی جب کہ امریکی وفد کو شمالی وزیرستان اورمیران شاہ میں امن وامان کی صورت حال دیکھ کر حیرت ہوئی۔
مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلیے اہم ہیں،پاک،امریکاپارٹنرشپ کو ٹریک پر رکھنے کیلیے پاکستان مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے،جنوبی ایشیا میں اسٹرٹیجک توازن قائم رکھنے کی ضرورت ہے، پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کیلیے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ سینیٹرجان مکین کی سربراہی میں امریکی کانگریس کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں سینیٹر لنڈسے گراہم، سینیٹر جوزف ڈونیلی اور سینیٹر بنجمن ساسی شامل تھے۔ امریکی وفد نے دفتر خارجہ میں مشیر خارجہ سے ملاقات کی، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد بھی شریک تھے۔ وفد نے فوج کی کامیابیوں کے بارے میں آگہی حاصل کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشن پرمکمل اطمینان کا اظہار کیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ واپس جاکر کانگریس کو انسداد دہشتگردی اور معاشی ترقی کیلیے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کا کہیں گے۔

امریکی سینیٹرز کو خوش آمدید کہتے ہوئے مشیر خارجہ نے دونوں ملکوں کے مابین باقاعدگی سے اعلیٰ سطح پر رابطوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور کہا کہ باہمی دلچسپی کے امور اور دیگر معاملات سے آگاہی کیلیے بالخصوص پارلیمانی تبادلے انتہائی مفید ہیں۔ جان مکین اور وفد کے دیگر ارکان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی بے پناہ کامیابیوں کو سراہا۔ وفد نے شمالی وزیرستان کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی فاٹا میں استحکام کیلیے شفاف عمل قابل تعریف ہے۔ امریکی وفد کے ارکان نے فاٹا میں امن وامان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شمالی وزیر ستان میں کامیاب فوجی آپریشن کے نتائج کا خود مشاہدہ کیا، امریکی کانگریس کو پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلیے امداد جاری رکھنے کے بارے بریف کرینگے۔

امریکی وفد نے کہا کہ امریکی حکومت اور کانگریس پاکستان کی مسلسل ترقی اور استحکام کو انتہائی اہمیت دیتی ہے۔ انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ دنیا میں بڑھتے ہوئے چیلنجز کے پیش نظر پاکستان اور امریکا کے درمیان ملکر کام کرنے اور قریبی رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔ جان مکین نے کہا کہ پاکستان سے مثبت پیغام لیکر جا رہے ہیں، پاکستان کیساتھ تعلقات بھارت کے تناظر میں نہیں دیکھتے، ایف سولہ کا معاملہ سینیٹ میں ڈسکس ہوتا تو 100میں سے80 سینیٹرز حمایت کرتے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے امریکی وفد کو اسلام آباد اور تاشقند میں حال ہی میں افغان رہنمائوں سے ملاقات، پاک افغان بارڈر منیجمنٹ، افغان مہاجرین اور افغانستان میں مفاہمتی عمل کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلیے اہم ہیں، پاک امریکہ پارٹنرشپ کو ٹریک پر رکھنے کیلئے پاکستان مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے، جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک توازن قائم رکھنے کی ضرورت ہے، پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کیلیے پر عزم ہے، افغان باشندوں کی وطن واپسی کیلیے عالمی برادری پاکستان سے تعاون کرے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سینیٹر جان مکین کی قیادت میں امریکی وفد نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا، وفد کے دیگر ارکان میں سینیٹر لنڈسے گراہم اور جوئے ڈونلے شامل تھے۔ امریکی وفد نے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں سے پاک کرائے گئے علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں، کمیونیکیشن اور انفرااسٹرکچر کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد پاک افغان سرحد کے قریب شمالی وزیرستان کے پورے علاقہ کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک کرنے پر پاک فوج کی بھرپور تعریف کی۔ امریکی سینیٹرز نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی کے کام سے اپنے علاقے میں واپس آنیوالے قبائلیوں کی عز م و احترام سے دوبارہ بحالی یقینی بنائی جاسکے گی۔ وفد کو دہشت گردوں سے خالی کرائی گئی خفیہ پناہ گاہوں کا بھی دورہ کرایا گیا۔ وفد نے زخمی سپاہیوں اور افسران سے ملاقات کی جو آپریشن ضرب عضب کے پہلے مرحلے میں شدید زخمی ہوئے اور دوبارہ رضاکارانہ طور پر میدان جنگ میں آگئے ہیں۔ امریکی وفد نے ضرب عضب میں حصہ لینے والے پائلٹس سے بھی ملاقات کی۔ وفد نے تمام پاکستان فوجیوں کے عزم اور ان کی مادر وطن کیلیے بے مثال قربانیوں کو سراہا۔ وفد نے آپریشن ضرب عضب کے شہداء کی یادگار کا دورہ بھی کیا۔


View image on TwitterView image on TwitterView image on Twitter

Good delegation mtg w/ Chief of Army Staff of Gen Raheel Sharif & discussing regional security challenges
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپراپنے دورہ پاکستان کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سینیٹر جان مک کین نے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتوں کی تصاویر ٹوئٹ کیں۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی آرمی چیف کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی جس میں علاقائی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ وزبراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز سے بھی وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقات مفید رہی۔


Briefing on Zarb-e-Azb operations in North Waziristan, Miran Shah  - imp't force in fight against terrorism

سینیٹر جان مک کین کا کہنا تھا کہ امریکی وفد کو جنوبی وزیرستان اور میران شاہ میں جاری آپریشن ضرب سے متعلق بریفنگ دی گئی جب کہ امریکی وفد نے آپریشن ضرب عضب  کے شہدا کی یادگار کا دورہ بھی کیا۔

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates