آب و ہوا میں تبدیلی سے برصغیر کا مون سون نظام بدل رہا ہے

نئی دہلی میں شدید بارشوں کے بعد کا ایک منظر: فوٹو: اے ایف پی
نئی دہلی: ایشیائی ممالک میں اربوں افراد کا انحصار مون سون نظام اور اس سے ہونے والی زراعت سے ہوتا ہے، خود پاکستان میں زراعت کا اکثر نظام مون سون کی ہی مرہونِ منت ہے لیکن مون سون اور اس میں اتار چڑھاؤ کے بارے میں پیشگوئی کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں۔ تاہم مون سون بارشوں کا تعلق عالمی سمندروں کے نظام، ان کے بہاؤ اور درجہ حرارت سے ہوتا ہے۔
ماہرین نے دوسری جانب خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں کے نظام میں بے قاعدگی پیدا ہورہی ہے۔ حال ہی میں ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ انسانی سرگرمیوں سے موسم اور آب و ہوا کا عالمی نظام بدل رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خطِ استوا( ایکویٹر) سے ایشیا تک سمندری درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جسے سے ایشیائی مون سون متاثر ہورہا ہے۔ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ مستقبل میں یہ سمندر مزید گرم ہوں گے اور اس سے ایشیا میں سمندری طوفان اور مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا۔
سمندروں کے ماہر اور رپورٹ لکھنے والے ایون ویلر کہتے ہیں کہ اس تبدیلی سے ایشیا کے طول و عرض میں بارشوں کے تبدیل ہوتے ہوئے عمل کو سمجھنے میں  مدد مل سکے گی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بحرالکاہل اور بحرِ ہند کے درمیان پانی کا بہت بڑا ٹکڑا ہے جسے ’ انڈو پیسیفک وارم پول ‘ کہا جاتا ہے اور انہیں سمندروں کا گرم ترین حصہ کہا جائے تو درست ہوگاجو مون سون کو متاثر کررہا ہے۔ اسی حصے سے سکڑنے اور پھیلنے سے سطح سمندر بلند ہورہی ہے اور اور ایشیا کے کئی جزیرے زیرِ آب آرہے ہیں۔ خود پاکستان اور بھارت میں مون سون بارشوں کا دورانیہ شدید متاثر ہورہا ہے۔

No comments:

Pakistan Election 2018 View political party candidates, results

https://www.geo.tv/election/candidates