
مظفرآباد: آزاد جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جب کہ وادی سمیت پاکستان میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی اور مار دھاڑ کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔
جنت نظیر وادی آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے چناؤ کے لئے پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی تاہم پولنگ اسٹیشنز میں موجود ووٹرز کو مقررہ وقت کے بعد بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔ آزاد کشمیر کی 49 نشستوں میں سے 41 پر امیدواروں کا چناؤ براہ راست ہوگا جب کہ 8 نشستوں پر امیدواروں کا چناؤ منتخب اراکین اسمبلی کریں گے۔
گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات رونما ہوئے تاہم سیکیورٹی حکام نے موقع پر پہنچ کر معاملہ رفع دفع کرادیا۔ اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں بھی کئی پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی جب کہ حویلی میں پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوائی فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ میرپور میں ڈھڈیال روڈ پر ووٹ ڈالنے کے لئے لائن میں کھڑا شخص دم گھٹنے سے جاں بحق ہوگیا۔ اس کے علاوہ برنالہ کے علاقے جنڈ پیرا میں چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس سعید بغیر شناختی کارڈ کے ووٹ کاسٹ کرنے پہنچے تو انھیں ووٹ کاسٹ کرنے نہیں دیا گیا جب کہ برنالہ میں ہی جعلی ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے والے 4 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
انتخابات کے لئے 37 ہزار500 سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، ہر پولنگ اسٹیشن کے اندر ایک فوجی اہلکار بھی تعینات ہے جسے مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر 6 پولنگ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جبکہ نارمل پولنگ اسٹیشنز پر 4 اہلکار تعینات ہیں جن میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایمرجنسی کے لئے اضافی دستے اور کوئیک رسپانس فورس بھی الرٹ ہیں جنہیں ہیلی کاپٹر کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
آزاد کشمیر کے انتخابات کے لئے 5429 پولنگ اسٹیشنز اور 8048 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کا مرکزی کنٹرول روم مظفر آباد میں قائم کیا گیا ہے۔ انتخابات میں پیپلز پارٹی نے کسی بھی جماعت کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں کیا تاہم بعض حلقوں میں جماعت اسلامی اور (ن) لیگ جب کہ بعض مقامات پر پی ٹی آئی اور مسلم کانفرنس نے اتحاد کیا ہے۔ انتخابات میں 324 امیدوار آزاد کشمیر سے اور 99 امیدوار مہاجرین میں سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
انتخابات میں آزاد کشمیر اور پاکستان سے 26 لاکھ 74 ہزار 586 ووٹر حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں 11 لاکھ 90 ہزار 839 خواتین بھی شامل ہیں۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی قانون ساز اسمبلی میں 6، میرپور کی 4، رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے ضلع نیلم کی ایک سیٹ جب کہ ضلع باغ کی اسمبلی میں 4 نشستیں ہیں۔
آزاد کشمیر کی اسمبلی 49 اراکین پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان نشتوں کی تقسیم کچھ یوں ہے کہ پہلی 29 نشستوں پر آزاد کشمیر کے 26 لاکھ 74 ہزار 584 ووٹرز اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں جب کہ 12 نشستوں پر پاکستان میں موجود 4 لاکھ 38 ہزار 884 کشمیری مہاجرین حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں۔ 8 نمائندے مخصوص نشستوں سے آتے ہیں جن میں 5 خواتین، ایک عالم دین، ایک اوورسیز پاکستانی اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست ہوتی ہے۔ وزیراعظم اس پارٹی یا اتحاد کا بنے گا جس کے پاس سادہ اکثریت یعنی کم از کم 25 سیٹیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ 29 امیدواروں کا انتخاب عوام آزاد کشمیر میں ہی کریں گے جب کہ 12 کا انتخاب پاکستان میں موجود کشمیری کریں گے۔
No comments:
Post a Comment