کچھ لوگ مجھے اسلام آباد میں نہیں دیکھنا چاہتے لیکن انھیں مایوسی ہی ہو گی، وزیراعظم نواز شریف۔ فوٹو: فائل
گورنر ہاؤس لاہور میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کبھی کک بیگ لیا اور نہ ہی رشوت، پرویز مشرف نے بھی 9 سال تک شریف فیملی کا احتساب کیا لیکن ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر ہمارے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ میں انھیں اسلام آباد میں نظر نہ آؤں اور اب تو حالت یہ ہو چکی ہے کہ لوگ خود اپنی باری مانگ رہے ہیں، ایسے لوگوں کی باری آئے گی اور نہ ہی آنیں دیں گے، جو لوگ ہمارا احتساب چاہتے ہیں انھیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ موجودہ سسٹم بہتر چل رہا ہے لیکن اس میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، ہمارے ہر دور میں کوئی نہ کوئی ایسی شخصیت رہی جو ترقیاتی منصوبوں کی مخالف رہی اور اس مرتبہ تحریک انصاف یہ کام کر رہی ہے، 2018 کے بعد بھی موقع ملا تو عوام کی بھرپور خدمت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا تحریک انصاف ایک نابالغ سیاسی جماعت ہے، پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں، انھیں سیاست کا طریقہ آتا ہے اور نہ ہی سمجھ ہے۔
پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہم نے احتساب کے لئے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کر دیا ہے، سپریم کورٹ جیسے چاہتی ہے تحقیقات کرے ہم تعاون کریں گے۔ وزیراعظم نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے، کمیشن کے ٹی او آرز میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں ہو گی، ٹی او آرز کے خدوخال عدالت اپنی مرضی سے طے کرے۔
No comments:
Post a Comment