کوئٹہ:صوبائی دارالحکومت میں بارش نے گرمی کا زورتو توڑ دیا لیکن انتظامی نااہلی شہریوں کے لیے زحمت بن گئی۔ مختلف حادثات میں چارافراد جاں بحق جبکہ پندرہ زخمی ہو گئے۔
کوئٹہ میں ڈیڑھ گھنٹہ کی بارش نے حکام کے دعوؤں کا پول کھول دیا۔ تیزاورطوفانی بارش سے سڑکیں دریا میں تبدیل ہوگئیں۔
شہرمیں ہرطرف جل تھل کے باعث بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بارش کے پانی میں پھنس گئے۔ خروٹ آباد میں پانی میں بہہ کر 2 افراد جان سے گئے۔ جان نور محمد روڈ پر دیوارگرنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیاجبکہ امداد چوک میں نالے میں گرکربچہ جاں بحق ہوگیا۔ بارش کے باعث پیش آنے والے مختلف واقعات میں 15 افراد زخمی بھی ہوئے۔
طوفانی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ۔ گاڑیاں ، موٹر سائکلیں اور رکشے بھی پانی میں پھنس گئے۔
بارش اورپانی جمع ہو جانے کے باعث سڑکوں پرگھنٹوں ٹریفک جام رہا ، بعض علاقوں میں گاڑیاں خراب ہو کرپانی میں ہی بند ہو گئیں۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں کوئٹہ ، قلات ، مکران اور ژوب ڈویژنز میں مزید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
پی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ بارش کے ممکنہ نقصانات سے بروقت نمٹنے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment