کراچی: شہر قائد کے دو حلقوں سمیت سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کے بعد ووتوں کی گنتی جاری ہے۔
کراچی اورنوشہروفیروزمیں سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو کہ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا ، پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
پولنگ کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر رینجرز کے اہلکارتعینات کئے گئے جب کہ پاک فوج کو کسی بھی ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہنے کے احکامات ملے تھے، رینجرزاور پاک فوج کے افسران کو میجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات تفویض کیے گئے تاکہ شر انگیزی پھیلانے والوں کو موقع پر ہی سزا دی جاسکے۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔
کراچی کے حلقہ پی ایس 106 میں کل رجسٹرڈ ووٹرزں کی تعداد اییک لاکھ 76 پزار 395 ہے۔ جن کے لئے 100 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، جن میں سے 73 کو انتہائی حساس جبکہ 27 کو حساس قرار دیا گیا۔ ان پولنگ اسٹیشنز پر 900 افراد پر مشتمل عملے نے خدمات سرانجام دیں۔
پی ایس 117 میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 746 ہے اور پورے حلقے میں 84 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔ ان پولنگ اسٹیشنز پر بھی رینجرز کی بھاری نفری تعینات رہی۔
واضح رہے کہ کراچی میں سندھ اسمبلی کے حلقہ 106 پی ایس 106 اورپی ایس 117 جب کہ نوشہرو فیروز میں حلقہ پی ایس 22 کی نشست پر ضمنی انتکاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پی ایس 106 اور پی ایس 117 پر ایم کیو ایم کے افتخار عالم اور ڈاکٹر صغیر کامیاب ہوئے تھے تاہم دونوں افراد ایم کیو ایم چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے اور انہون نے اپنی اسمبلی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جب کہ پی ایس 22 پر عدالت کے حکم پر ضمنی انتخاب ہورہا ہے۔
No comments:
Post a Comment